لاہور (نیوزڈیسک) صوبا ئی وزیر قانون رانا ثنا ء اللہ نے کہا ہے کہ عدلیہ اور سیاست دانوں کے ساتھ ساتھ گڈگورنس کے ہدف کو حاصل نہ کرنے کے ذمہ دار وہ جرنیل بھی ہیں جنہوں نے 35سال تک پاکستان پر حکومت کی۔ گڈ گورنس کی گنجائش ہر صوبے میں موجود ہے۔فوج اور موجودہ حکومت ملک کی بقاء اور سلامتی کیلئے ایک پلیٹ فارم پر ہیں۔ پنجاب اسمبلی کے گزشتہ روز شروع ہونے والے اجلاس سے قبل پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ نے کہا کہ اپوزیشن کنٹینر پر چڑھ کر دھاندلی کا شور مچا رہی تھی اور کنٹینر پر ہی رہ گئی بلدیاتی انتخابات میں کہیں نظر ہی نہیں آئی۔ بلدیاتی اداروں کے سربراہوں کے چناﺅ کیلئے صدر مسلم لیگ (ن) پنجاب وزیراعلیٰ شہبازشریف کی سربراہی میں صوبائی لوکل باڈیز پارلیمانی بورڈ تشکیل دیدیا گیا ہے۔ پارٹی میں لوکل گروپ بندی نہیں اور انتہائی شفاف طریقے سے انٹرویو کر کے انتظامی صلاحیت پارٹی وابستگی اور دیانتداری سے قوم کی خدمت کا جذبہ رکھنے والوں کو چنا جائے گا۔ 12 ضلعوں میں مسلم لیگ (ن) نے دوتہائی اکثریت حاصل کر لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کور کمانڈرز کانفرنس میں اگر گڈ گورننس ہونی چاہئے کا کہا گیا ہے تو ہمیں اس میں سازش تلاش نہیں کرنی چاہئے۔جنرل راحیل شریف کمیٹڈ انسان ہیں۔ ضرب عضب میں پاک فوج کی کامیابیاں لازوال ہیں۔ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کو تین بنیادوں استطاعت، اختیارات اور ذمہ داری کی بنیادوں پر بنایا گیا ہےمشرف دور میں جو بلدیاتی ادارے بنے انہیں اختیارات نہیں دیئے گئے جس سے مشرف کا بھی بیڑا غرق ہوا اور ادارے بھی استحصال کا شکار ہوئے۔ بلدیاتی اداروں کی استطاعت کو بڑھایا جائے گا اور یونین کونسلوں کیساتھ تحصیل میونسپل کمیٹیوں کوبھی اختیارات دیئے جائیں گے۔