لاہور(نیوزڈیسک)بی زیڈیوکے نئے وائس چانسلرنے لاہورکیمپس سے اعلان لاتعلقی کرکے پانچ ہزارطلباء کامستقبل داؤپرلگادیاہے ۔یونیورسٹی سینڈیکٹ اوراس کی کمیٹی نہ صرف الحاق کی تصدیق کرچکی ہے بلکہ بی زیڈیوکے اپنے پروفیسرلاہورکیمپس کے طلباء کے امتحانات لے چکے ہیں ۔اب وفاقی اورصوبائی دارلحکومت کی ہائرایجوکیشن کمیشن کی کمیٹیوں کے مابین معاملے کی چھان بین کے حوالے سے احتیارات کی جنگ چل رہی ہے ۔معاملے کافوری حل نہ نکالاگیاتوطلباء وزیراعظم کی کی دوہفتے کی مہلت کے بعد ایک بارپھرسڑکوں پرہونگے ۔ان خیالات کااظہاربہاؤالدین یونیورسٹی لاہورکیمپس کے چیرمین منیراحمدبھٹی نے ایک قومی اخبارکوانٹرویودیتے ہوئے کیا۔ان کاکہناتھاکہ 20مئی 2013ء کوویسٹ کانٹی نینٹل گروپ کے طاہرچوہدری ننےانہیں بی زیڈیولاہورکیمپس کے50فیصدپارٹنرشپ کی آفردی اورساتھ ہی لاہورکیمپس کے لئے یونیورسٹی کی طرف سے این اوسی ،ہائرایجوکیشن کی سمری وزیراعلی کی طرف سے منظورشدہ سمری کی دستاویزات دکھائیں ۔بی زیڈیوکے رجسٹرارنے ان دستاویزات کودرست قراردیااور13جولائی 2015ء کویونیورسٹی سینڈیکیٹ نے لاہورکیمپس کی منظوری دی تو25جولائی 2013کوانہوں نے طاہرچوہدری سے بی زیڈیولاہورکیمپس کی مساوی پارٹنرشپ کامعاہدہ کرتے ہوئے ابتدائی طورپرتین کروڑمیں سے دوکروڑروپے اداکردیئے جس کے بعدانہوں نے طلباء کی رجسٹریشن کھولی تو3ہزارطلباء کوداخلہ دیاگیا۔بعدازاں 19ستمبر2013ء کوانہوں نے اپنے ففٹی پرسنٹ کے پارٹنرطاہرچوہدری کوچارکروڑاداکرکے کیمپس کی مکمل ملکیت حاصل کرلی لیکن اسی روز9ستمبر2013کوہی یونیورسٹی رجسٹرارنے ایک خط لاہورکیمپس کی انتظامیہ کولکھاجس میں بیان کیاگیاکہ لاہورفرنچرائزکی منظوری واپس لے لی گئی ہے ۔منیراحمدبھٹی نے بتایاکہ رجسٹرارکایہ خط انتظامیہ کو21ستمبرکوملاجس میں کیمپس انتظامیہ نے یونیورسٹی انتظامیہ نے اس فیصلے کے خلاف حکم امتناعی حاصل کرلیا۔بعدازاں یونیورسٹی کی انکوائری کمیٹی نے لاہورکیمپس کے حق میں رپورٹ دی توسنڈیکیٹ نے کیمپس کی دوبارہ منظوری دے دی اورطلباء کی رجسٹریشن بی زیڈیومیں ہونے لگی ۔یونیورسٹی کے پروفیسرزاوردیگرفیکلٹی نے لاہورکیمپس کے طلباء کاامتحان لیااور ان کے نتائج تیارکئے جویونیورسٹی کے کپمیوٹرزمیں محفوظ ہیں ۔
۔پھر15اکتوبر2015کویونیورسٹی کے وائس چانسلرکوتبدیل کردیاگیاتونئے وی سی طاہرامین نے اعلان کیاکہ لاہورکیمپس سے ہماراکوئی تعلق نہیں ہیاورساتھ ہی یونیورسٹی کی ویب سائیٹ سے پچھلے دوبرسوں سے چلنے والے کیمپس کالنک بھی ختم کرڈالا۔اس پرطلباء سڑکوں پرآگئے جس کانوٹس وزیراعظم اورصوبائی وزیرتعلیم پنجاب رانامشہودنے لیااوررانامشہود نے میڈیاکے روبروکہاکہ کیمپس بی زیڈیوکاہی ہے ۔طلباء کاتعلیمی حرج نہیں ہونے دینگے۔طلباء کوڈگریاں ملیں گی ۔لاہورکیمپس کے
چیرمین نے مزیدبتایاکہ صوبائی وزیرتعلیم کے بیان کے بعد پھریہی بیان وی سی طاہرامین نے بھی دیاجبکہ وزیراعظم نے معاملے کاحل نکالنے کے لئے دوہفتے کاوقت دیاہے لیکن اسلام آباداورلاہورہائی ایجوکیشن کمیشن کی ٹیمیں ایک دوسرے کے اختیارات کے حوالے تذبذب کاشکارہیں جس کے باعث معاملہ التواء میں جارہاہے ۔اگردوہفتوں تک طلباء کوحق نہ دیاگیاتووہ ایک بارپھرسڑکوں پرہونگے کیونکہ انہیں نہ ڈگری جاری ہورہی ہے اورنہ ہی انہیں کہیں نوکری مل رہی ہے ۔منیراحمدبھٹی کاکہناتھاکہ بی زیڈیوکے سابق وی سی انتہائی شریف النفس اورایماندارشخص ہیں ۔نیب نے انہیں اوران کے (منیراحمدبھٹی کے ) بیٹے کوغلط فہمی کی بناپرگرفتارکررکھاہے اوراب ان کے دوسرے بیٹے کوبھی نیب کی طرف سے نوٹس بھیجاگیاہے ۔منیراحمدبھٹی کہتے ہیں کہ لاہورکیمپس کے مالک اورچیرمین وہ خودہیں لیکن نیب نے ان کے بیٹے کوگرفتارکرلیاہے ۔
بہاؤالدین زکریایونیورسٹی لاہورکیمپس ،الحاق کامعاملہ حل نہ ہواتو5ہزارطلباء سڑکوں پرہونگے ،منیراحمدبھٹی
12
نومبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں