لاہور(نیوزڈیسک)لاہور ہائیکورٹ نے اختیارات کے ناجائز استعمال اور جعلی انتقال پاس کرنے والے چار سابق تحصیلداروں اور گرداور کی گرفتاریوں کو عدالتی اجازت سے مشروط کرتے ہوئے نیب سے 19 نومبر کو تفصیلی رپورٹ اور جواب طلب کر لیاہے۔گزشتہ روز مسٹرجسٹس محمود مقبول باجوہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ کی عدالت میں درخواست گزاروں ضلع خوشاب کے سابق تحصیلدار راجہ محمد حامد نصر اللہ، جہانزیب، ندیم مسعود، سید رضوان اور سابق گرداور احمد شیر کی درخواستوں پر سماعت کی، درخواست گزار وکلاء نے بتایاکہ جہانزیب کو نیب نے تفتیش کے بہانے بلا کر گرفتار کر لیا تھا تا ہم اب ملزم جہانزیب ضمانت پر رہا ہو چکا ہے۔ نیب نے خوشاب میں اختیارات کے ناجائز استعمال، اراضی کے کم قیمت پر انتقال اور جعلی انتقال پاس کرنے کے الزامات میں تفتیش شروع کر رکھی ہے اور خدشہ ہے کہ انہیں گرفتار کر لیا جائے گا، ایڈیشنل ڈپٹی پراسکیوٹر رانا عارف محمود نے عدالت کو بتایا کہ نیب کی طرف سے ملزموں کی گرفتاری کے لئے کوئی وارنٹ جاری نہیں کئے گئے، تفتیشی افسر نے عدالت میں بیان دیا کہ درخواست گزار راجہ حامد نصراللہ کے حوالے سے تاحال کوئی وارنٹ گرفتاری نہیں جاری کئے گئے اور نہ ہی انہیں ابھی گرفتار کرنے کا ارادہ ہے۔ عدالت نے تفتیشی افسر کے بیان کو ریکارڈ کا حصہ بناتے ہوئے حکم دیا کہ درخواست گزار کی گرفتاری سے قبل نیب کو عدالت سے اجازت لینا ہو گی،فاضل عدالت نے کیس کی سماعت 19 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے نیب سے تفصیلی رپورٹ اور جواب طلب کر لیا۔