پشاور(نیوزڈیسک)جماعت اسلامی خیبر پختونخوا ہ نے سرکاری سکولوں میں یونیفارم کی تبدیلی کو مسترد کرکے بھر پور مذاحمت کا اعلان کردیا موجودہ یو نیفارم ہمارا قومی لباس اور اسلامی تہذیب کا عکاس ہے پرائیویٹ سکولوں میں بھی قومی لباس کو بطور یونیفارم رائج کیا جائے یونیفارم کی تبدیلی میں صوبائی حکومت نے ہم سے کوئی مشاورت نہیں کی ایک سازش کے تحت سرکاری سکولوں میں اسلامی روایات کو ختم کرنے اور استعماری کلچر کو فروغ دیا جارہا ہے ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی خیبر پختونخوا ہ کے صوبائی امیر مشتاق احمد خان نے ضلع نو شہرہ کے ضلعی شوریٰ، زونل و مقامی امراءکی حلف برداری کی تقریب اور پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس مو قع پر صوبائی نائب امیر معراج الدین ایڈ وکیٹ ، ضلعی امیر حاجی انوار الاسلام نائب امیر حاجی عنایت الرحمن سیکرٹری اطلاعات میاں یاسر اعجاز بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے دوران زلزلہ متاثرین کی بحالی میں انتہائی کمزور کردار ادا کیا پچاس سے ساٹھ ہزار خاندان متاثر ہوئے ہیں 80فیصد متاثرین اب بھی کھلے آسمان تلے بے یارو و مددگار پڑے ہوئے ہیںمتاثرین کی بحالی کے لئے فی گھر پانچ سے دس لاکھ روپے امداد کیا جائے انہوں نے کہا کہ متاثرین کی بحالی میں الخدمت فاﺅنڈیشن کے رضا کار پیش پیش ہیں انکی بحالی میں جماعت اسلامی اہم کردار ادا کر رہی ہے حکومت جلد ازجلد زلزلہ متاثرین سمیت قبائلی عوام کو اپنے اپنے علاقوں میں جانے کی جازت دیں کیونکہ قبائلی عوام سب سے زیادہ محب الوطن ہیں گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر قبائلی عوام نے آزاد کرانے میں اہم کردار ادا کیا تھا انہوں نے کہا کہ IMFکے ساتھ نو سو ملین ڈالر کا معاہدہ پاکستانی قوم کو غلام بنانے کے مترادف ہے کیونکہ اس معاہدے سے پاکستانی قوم پر چالیس ارب روپے کا ٹیکس نافذ ہوگی جو جماعت اسلامی کو کسی صورت منظور نہیںاگر وفاقی حکومت نے عوام پر ٹیکسز لگانے اور صوبائی حکومت نے سرکاری سکولوں میں پینٹ شرٹ کا فیصلہ واپس نہ لیا تو جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سڑکوں پر نکل کر دمادم مست قلندر کرے گی۔