اسلام آباد ( آن لائن ) وزیر اعظم محمد نواز شریف کے دورہ امریکا کے بعد کالعدم تنظیموں کی نگرانی مزیدسخت کردی گئی‘کالعدم تنظیموں کے داعش سے مبینہ روابط کی اطلاعات ملنے کے بعد ایسی تمام تنظیموں کی کوریج پر بھی پابندی لگادی گئی ہے ،اقوام متحدہ کی طرف سے مزید 12 تنظیموں پر پابندی لگانے کے احکامات مل گئے‘ ملک میں کالعدم تنظیموں کی تعداد 60 سے بڑھ کر 72 ہو گئی‘ ان تمام تنظیموں کی سرگرمیوں اور دیگر معاملات پر خفیہ ادارے نظر رکھے ہوئے ہیں ادھر سی آئی ڈی سندھ کی جانب سے 13 کالعدم تنظیموں اور دیگر گروپوں کے انتہائی مطلوب 98 دہشت گردوں کے نام نئی ریڈبک میں شامل کیے گئے ہیں۔وزارت داخلہ کے مطابق کالعدم تنظیموں کی اس فہرست میں القاعدہ کو سرفہرست رکھا گیا ہے جن پر مبینہ طورپر داعش کا حصہ بننے سمیت روابط میں ملوث ہونے کی بھی اطلاعات پائی گئی ہیں ۔ذرائع کے مطابق اس سے پہلے تیار ہونے والی فہرست میں لشکر جھنگوی کو پہلے نمبر پر جبکہ تحریک طالبان پاکستان دوسرے نمبر پرتھی ‘اس فہرست میں پنجابی طالبان نامی کسی تنظیم کو کالعدم قرار نہیں دیاگیا ۔واضح رہے کہ اس فہرست میں ان گروپوں کو بھی شامل کیا گیا ہے جن کا بنیادی تعلق تو تحریک طالبان پاکستان سے ہے تاہم باہمی اختلافات کی وجہ سے وہ ایک دوسرے سے الگ ہو کر کام کررہے ہیں ۔ ان میں جنداللہ گروپ ،قاری عابد گروپ ،نور اللہ گروپ ،ولی رحمن گروپ، نظام گروپ ،توحید گروپ کے علاوہ دیگر گروہوں کو بھی اس فہرست میں شامل کیا گیا ہے ۔