منگل‬‮ ، 06 مئی‬‮‬‮ 2025 

اقوام متحدہ میں کشمیر کے حوالے سے پاکستانی چیئر مسلسل کیوںخالی رہتی ہے ؟مولانا فضل الرحمان کا انکشاف

datetime 9  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوزڈیسک)جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ سراج الحق خیبر پختوانخواہ حکومت میں شامل ہونے کی وجہ سے فریق ہیں وہ میرے اور عمران خان کے درمیان ثالث کا کردار کیسے ادا کر سکتے ہیں، عمران خان کے بارے میں میری شدت نظریاتی ہے میں کسی ذات کا مخالف نہیں ہوں،ایم ایم اے کی بحالی کی کوئی تجویز آئی ہے اور نہ اس بارے کوئی بات ہوئی ،اگر حکومت نے پاک چین اقتصادی راہداری میں مغربی روٹ کو ترجیح نہ دی تو میں احتجاج کرنے والوں میں سب سے پہلے سامنے آﺅں گا ۔ ایک انٹر ویو میں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ امریکہ کی طرف سے ویزا نہیں دیا جاتا جس کی وجہ سے اقوام متحدہ میں کشمیر کے حوالے سے چیئر مسلسل خالی رہتی ہے ۔ قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے کشمیر ایک تحریک کا نام ہے اور ہم نے اس کو بنیاد بنایا تھاکہ خارجہ پالیسی کا محور مسئلہ کشمیر ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم پالیسی نہیں بناتے بلکہ حکومت پالیسی بناتی ہے لیکن اب حکومت کو تجویز پیش کی ہے کہ اس کے قواعد و ضوابط میں تبدیلی لائی جائے لیکن اس طر ف ابھی تک کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ۔ انہوں نے فاٹاکو الگ صوبہ بنانے یا خیبر پختوانخواہ میں ضم کرنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ جے یو آئی(ف) اس تجویز کی علمبردار ہے او رنہ اسکی مخالفت کرتی ہے ۔اس سے پہلے بھی یہ تجویز آ چکی ہے لیکن قبائلیوںنے کہا ہے کہ پہلے انہیں امن دیا جائے اور انہوں نے کہا ہے کہ ہم پر کوئی فیصلہ مسلط نہ کیا جائے ۔ فاٹا کے معاملے میں اختلافات کی گنجائش نہیں اور جو بھی معاملہ ہو اسے اتفاق رائے سے طے پانا چاہیے اور ان پر فیصلہ ٹھونسنا نہیں چاہیے ۔ انہوںنے کہا کہ میں سنی ان سنی باتوں پر رد عمل نہیں دیتا۔ عمران خان کو پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کا علم ہی نہیں اور وہ گہرائی کو نہیں سمجھتا ۔ اگر حکومت نے مغربی روٹ کو ترجیح نہ دی تو میں سب سے پہلے احتجاج کروں گا اس کے لئے حکومت سے باہر آنا ضروری نہیں حکومت میں رہتے ہوئے احتجاج کیا جا سکتاہے او ر لڑائی لڑی جا سکتی ہے او رہمارا موقف سب کے سامنے ہے ۔انہوںنے کہا کہ جب میں اس معاملے پر چین کا دورہ کر رہا تھا تو اس وقت عمران خان دھرنا دے رہے تھے اور کنٹینر پر چڑھے ہوئے تھے ۔ انہوں نے عمران خان کے حوالے سے سخت موقف پر کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ مغربی ایجنڈے کے تحت ایک شخص ہماری تہذیب پر حملہ آور ہے جو ہماری حیاء،ثقافت ،تہذیب اور شائستگی کو چھیننا چاہتا ہے ۔ وہ نہ طالبان کے حامی ہیں نہ امریکہ اوورڈورون کے مخالف ہیں وہ صرف لفاظی کرتے ہیں ۔ انہوں نے سراج الحق کی طرف سے عمران خان اور مولانا فضل الرحمن کے درمیان صلح کےلئے ثالثی کے کردار پر کہا کہ سراج الحق تو خیبر پختوانخواہ حکومت میں ان کے اتحادی ہیں اور اس لحاظ سے وہ فریق ہیں وہ کیسے کردار اد کرسکتے ہیں ۔ جب ہمارے دور میں کچھ بورڈ زلگے ہوئے تھے اور جنہوں نے طے شدہ وقت کے مطابق ایک ہفتے میں اتر جانا تھا وہاں جماعت اسلامی نے اپنے نوجوان بھیجے اور ان بورڈز کو توڑا گیا اور پوری دنیا میں اس کا چرچہ کیا گیا آج جماعت اسلامی تمام خرافات ہونے کے باوجود عمران خان کی اتحادی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ ایم ایم اے کی بحالی کی کوئی تجویز آئی ہے اور نہ اس بارے کوئی بات ہوئی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



محترم چور صاحب عیش کرو


آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…