میانوالی(نیوزڈیسک) سرکاری افسروں نے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پابندی کے باوجود جنگلی حیات کاسرکاری پروٹوکول کے ساتھ شکار کیا۔ ڈی پی او میانوالی اور ڈی سی او جھنگ نے چھٹی منانے کیلئے ہرن اورتیترکا غیرقانونی شکار کیا۔ آئی جی پنجاب نے نوٹس لے لیا ۔تفصیلات کے مطابق ڈی سی او جھنگ نادر چٹھہ اور ڈی پی او میانوالی سرفراز ورک نے کالا باغ کے علاقے میں قتل کے مقدمہ میں نامزد ملزمان اکرم نمبردار اور غلام کے ساتھ مل کر تلور اور ہرن کا شکار کھیلا۔ اس موقع پر علاقہ ایس ایچ اومحمد علی شاہد بھی افسران کے پروٹوکول کے لیے ساتھ موجودرہے۔اکرم نمبردار اور غلام کے خلاف 7 اگست 2015 کو قتل کا مقدمہ درج ہواتھا۔اعلیٰ افسران نے ممنوعہ جنگلی حیات کا دل کھول کر شکار کیا اور قانون کی بے بسی کا جشن مناتے رہے۔محکمہ جنگلی حیات کے مطابق صوبے میں ہر قسم کی جنگلی حیات کے شکار پرپابندی ہے ، صرف یکم دسمبر سے یکم جنوری تک شکار کی اجازت ہے جس کیلئے خصوصی اجازت نامہ حاصل کرنا پڑتا ہے۔ میانوالی میں ہرن یا پرندوں کے شکار کی شکایت موصول نہیں ہوئی۔صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ نے نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے تاہم آئی جی پنجاب نے غیر قانونی شکار کھیلنے کے واقعہ کا نوٹس لے لیا اور آرپی او سرگودھا سے 24 گھنٹے میں واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ۔