لندن (نیوزڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے قریبی و بااعتماد ساتھی زلفی بخاری، چیئرمین پی ٹی آئی کا اپنی سابقہ اہلیہ ریحام خان کیلئے پیغام لیکر لندن واپس پہنچ گئے۔ عمران خان کی جانب سے کام کرتے ہوئے برطانوی شہری و تاجر زلفی بخاری نے وسطی لندن کے ہوٹل میں ریحام خان سے ’’بحرانی مذاکرات‘‘ کئے اور ان سے درخواست کی کہ طلاق کی وجوہات کے بارے میں میڈیا سے بات نہ کریں۔ پھر وہ پاکستان گئے اور بنی گالا میں چار راتوں تک قیام کیا اور عمران خان سے تفصیلی بات چیت کی۔ روزنامہ جنگ کے صحافی مرتضی علی شاہ کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایاکہ زلفی بخاری جمعہ کو علی الصباح لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ پر اترے تو ان کے ساتھ تین سوٹ کیس دیکھے گئے۔ انہیں ان کے آفس کے دو اسٹاف ممبرز نے ریسیو کیا۔ عملے کا ایک رکن ایک سوٹ کیس ایک الگ کار میں لیکر اکیلا چلا گیا۔ یہ تو نہیں معلوم کہ سوٹ کیسز میں کیا تھا، مگر یہ تصدیق کی جاسکتی ہے کہ زلفی بخاری اتوار کو پی آئی اے کی فلائٹ سے جب پاکستان گئے تھے تو ان کے ساتھ صرف ایک سوٹ کیس تھا۔ پی ٹی آئی کے ذریعہ نے بتایا کہ زلفی بخاری پاکستان سے عمران خان کا ریحام کیلئے پیغام لیکر آئے ہیں جو ایک اعلیٰ سطح کی فیصلہ کن ملاقات میں انہیں پہنچایا جائے گا۔ ذریعہ کے مطابق زلفی بخاری جمعہ یا ہفتہ کو ریحام سے ملیں گے جس کے بعد ریحام خان اپنا مستقبل کا طرز عمل طے کریں گی۔ تمام نظریں ان پر جمی ہیں کہ وہ پیغام ملنے کے بعد کس طرح ردعمل کا اظہار کرتی ہیں۔ قابل اعتماد پی ٹی آئی ذریعہ نے بتایا کہ زلفی نے قیام اسلام آباد کے دوران پارٹی کے دو سینئر رہنمائوں سے بھی ملاقات کی، وہ پارٹی کے ایک دولتمند رہنما کے بنگلے پر بھی گئے، دوسرے رہنما بھی وہاں موجود تھے۔ انہوں نے طلاق کے اثرات کا جائزہ لیا جس کے بعد زلفی لندن روانہ ہوگئے۔ طلاق کے اس معاملے پر ان کے کردار سے متعلق جاننے کیلئے جب ان سے موبائل فون پر رابطہ کیا گیا تو انہوں نے جارحانہ انداز گفتگو اپنایا۔ انہوں نے قانونی کارروائی کی دھمکی دی، جب انہیں بتایا گیا کہ پی ٹی آئی کے سینئر لیڈر نے پارٹی چیئرمین کے ساتھ بنی گالا میں ملاقات کی تصاویر باضابطہ طور پر جاری کی ہیں تو زلفی بخاری نے کہا کہ وہ جلد اپنے وکلاء کے ذریعہ بات کریں گے۔مزید دھمکیاں اور نازیبا جملے کہتے ہوئے فون بند کردیا۔ زلفی بخاری کے لندن میں کنزرویٹو لیڈروں کے گروپ سے رابطے ہیں۔