سے پہلے وہ نشستیں جن پر دیگر جماعتوں اور برادریوںسے معاہدہ ہو چکا ہے ،دونوں جماعتیں ان معاہدوں کی پاسداری اس طرح کریں گی کہ PTIاور جماعت اسلامی ایک دوسرے مد مقابل نہ ہوں ۔ یہ اشتراک اس اصول کو مد نظر رکھتے ہوئے تشکیل دیا گیا ہے کہ کراچی میں امن و امان اور اہلیان کراچی میں محبت،بھائی چارہ ،باہمی یگانگت،سکھ اور چین اور انسانی جانوں کے تحفظ کو فروغ دیا جائے اور خوف ،دہشت ،بھتہ خوری سے نجات دلائی جائے تاکہ معاشرتی اور معاشی مسائل کو حل کیاجاسکے ۔جماعت اسلامی اور تحریک انصا ف کے درمیان اتحا د کے پیش نظر کراچی کو دوبارہ روشنیوں کا شہر بنانا ہے اور اس کا کھویا ہو ا مقام اسے واپس دلوانا ہے اور حقیقی معنوں میں تبدیلی کے عمل کا آغاز کر نا ہے ۔اس سلسلے میں ہم نے ایک منشور بھی تیار کیا ہے جس کے اندر درج ہے کہ ہمیں بلدیاتی نظام کو بہتر کر نا ہے اور بلدیاتی اداروں سے سلب کیے گئے اختیارات واپس دلوانا ہے ۔ہم نے اپنے منشور میں تعلیم ،صحت ،ٹرانسپورٹ ،صفائی ستھرائی اور کچی آبادیوں کے مسائل کے حل سمیت جن دیگر امور کو شامل کیا ہے ۔وہ درج ذیل ہیں ۔تعلیم کے شعبے کو بہتر بنانے اور معیار تعلیم کو بلند کر نے لیے ٹھوس اور عملی اقدامات کیے جائیں گے۔اسکولوں اور کالجوں میں میرٹ کی پالیسی اپنائی جائے گی اور نئے اسکول اور کالج قائم کیے جائیں گے ۔شہر میں Virtual لائبریریاں قائم کی جائیں گی ۔اعلیٰ تعلیم کے ادارے بنائے جائیں گے اور خواتین کے لیے ٹیکنیکل سینٹر ز قائم کیے جائیں گے اور تعلیم بالغان کے مراکز قائم کےے جائیں گے۔صحت جیسی بنیادی ضرورت کی فراہمی کے لیے کراچی کے شہریوں کے لیے ہر ضلع میں ایک بڑا معیاری سر کاری ہسپتال قائم کیا جائے گا اور مو جودہ چھوٹے اور بڑے تمام سر کاری ہسپتالوں کے معیار کو بہتر کیا جائے گا ۔طبی سہولتوں کو حقیقی معنوں میں بحال کیا جائے گا ۔علاوہ ازیں شہر کے متعدداہم مقامات پر ”ایمرجینسی سینٹرز اور چیسٹ پین سینٹر ز“قائم کیے جائیں گے ۔ٹرانسپورٹ کراچی کے شہریوں کا ایک بہت بڑامسئلہ ہے اور اتنے بڑے شہر کے لیے ٹرانسپورٹ کی سہولت نہ ہونے کے برابر ہے ۔ہم عظیم الشان ماس ٹرانزٹ سسٹم پر عمل در آمد کو یقینی بنائیں گے ۔شہر میں نئے فلائی اوورز کے علاوہ ذیلی گزر گاہیں اور سڑ کیں تعمیر کی جائیں گی۔سر کلر ریلوے اور لوکل ٹرین سروس کو بحال کیا جائے گا۔ پرائیوٹ۔پبلک ٹرانسپورٹ اشتراک میں بسوں کا بہتر نظام قائم کیا جائے گا۔ بدعنوانی (Corruption)کے خاتمے کے لےے موثر اور دیر پا اقدا مات کےے جائیں گے کرپٹ عناصر کو سرپرستی فراہم کرنے والے افراد کا سخت محاسبہ کیا جائے گا تاکہ عوام کے وسائل عوامی خدمات کی بہتری کے لےے استعمال کےے جاسکیں۔سرکاری ملازمین اور عملے کی استعداد کار میں اضافے کے اقدامات کےے جائیں گے اور ملازمین کی ترقی میں ہر سطح پر میرٹ اور شفاف نظام بنایا جائے گا۔جو ملازمین اپنے استعداد کار سے بڑھ کر کام کریں اور جو اپنے لازمی اوقات کار سے بڑھ کر کام کریں گے ان کو خصوصی مراعات دی جائیںگے تاکہ وہ زیادہ بہتر اندازمیں عوامی مسائل کو حل کرسکیں۔صفائی ستھرائی کا موثر نظام وضع کیا جائے گا ۔شہر کو گرین اور کلین بنانے کے لیے نئے منصوبے شروع کریں گے اورہزار ایکڑ پر ایگرو فارمنگ اسٹیٹ بنائی جائے گی۔ کراچی میں چائنہ کٹنگ پر مکمل پابندی ہوگی اور پارکوں پرغیر قانونی طریقہ سے قبضہ کرنے والوں کو سزا دلائیںگے۔پینے کے پانی کی فراہمی کے پورے نظام کو درست کیا جائے گا ۔ہر شہری کو پینے کے پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی ہم4۔Kمنصوبے کاعملاً آغاز کریں گے اور کراچی کی ضرورت کے مطابق مزید پانی کی فراہمی کے منصوبے بنائے جائیں گے ۔ شہر میں پانی کی فراہمی کا جدید پریشرائزڈ سسٹم قائم کیا جائے گا۔ پارکوں کے لیے پانی صاف کر نے کے پلانٹس لگائے جائیں گے ۔کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ جیسے اہم ادارے کی تباہی اور بر بادی کے عمل کو روکا جائے گا۔اس ادارے کے اندر پائی جانے والی خرابیوں کو دور کیا جائے گا اور اسے حقیقی معنوں میں عوام کی خدمت کا ادارہ بنایا جائے گا ۔کچی آبادیوں اور بے گھر افراد کے ساتھ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بر تاﺅ کیا جائے گا ۔غریبوں اور بے گھر افراد کے لیے 2لاکھ پلاٹوں پر مشتمل باعزت اور وسائل کے ساتھ رہائشی اسکیم بنائی جائے گی اور کچی آبادیوں کی تنظیم نو کی جائے گی اور ان کی ملکیت کے مسائل بھی حل کیے جائیں گے ۔شہر میں نئی ہاوسنگ اسکیمیں بنائی جائیں گی ۔ایک موثر اور فعال ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل اس شہر کی بڑی اور بنیادی ضرورت ہے مگر بدقسمتی سے یہ شہر اس سے محروم رہا ہے ہم شہریوں کی اس ضرورت کو جدید انداز اپناکر پورا کریں گے ۔آئندہ 5سال میں شہر بھر میں ایک موثر ”سٹی سیکوریٹی سسٹم “کا قیام عمل میں لایا جائے گا ۔عوامی سطح پر امن کمیٹیاں اور مصالحتی انجمنیں بنائی جائیں گی ۔نجی شعبہ کی مدد سے بے روز گار افراد کے لیے روز گار کے مواقع پیدا کیے جائیں گے اور بے روز گار شہریوں کا مکمل سروے کیا جائے گا ۔شہری حکومت کے اداروں میں عوام کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے گا ۔تمام سر کاری محکموں میں آن لائن عوامی شکایات کی سہولت فراہم کی جائے گی ۔بے سہارا افراد کے لیے ”سوسائٹی ویلفیئر ہاﺅس “ کا قیام عمل میں لایا جائے گا ۔ 30سے 40ایکڑ زمین پر بس ٹرمینل کی تعمیر یقینی بنائی جائے گی۔شہر میں مناسب مقامات پر vertical پارکنگ پلازہ کے منصوبے شروع کیے جائیں گے ۔شاہراہ فیصل کے متوازی ملیر ندی پشتے پر ایکسپریس وے کا منصوبہ شروع کیا جائے گا ۔اورنگی ایکسپریس وے اور قصبہ سرنگ کی تعمیر کو یقینی بنایا جائے گا ۔فشری کے فروغ کے لیے نئے ڈیم اور جیٹی کی تیاری کے منصوبے بنائے جائیں گے ۔ صنعتی علاقوں کی تنظیم نو کی جائے گی اور نئے صنعتی علاقوں کا قیام عمل میں لا یا جائے گا ۔ صنعت کاروں کی سہولت کے لیے ون ونڈو آپریشن شروع کیا جائے گا ۔ہر ٹاﺅن اورسب ڈویژن میں ماڈل اسپورٹس کمپلیکس قائم کیے جائیں گے ۔تمام یونین کمیٹیوں میں ماڈل پارکس قائم کیے جائیں گے ۔ساحلی علاقوں کی تزئین و آرائش کی جائے گی ،انہیں خوبصورت بنایا جائے گا ۔اور فیری سروس کا اجراءکیا جائے گا ۔ باصلاحیت طلبہ و طالبات کے لیے شہر ی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی کا سلسلہ شروع کیا جائے گا ۔شہر میں ادبی سر گرمیوں کو فروغ دیا جائے گا اور سالانہ سٹی گیمز کا انعقاد کیا جائے گا ۔