عمران نے شادی کی بہت تشہیر کی،طلاق اب عوامی معاملہ بن گئی

6  ‬‮نومبر‬‮  2015

اسلام آباد (نیوزڈیسک )سینئر تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ میڈیانے عمران ریحام طلاق کے معاملہ میں پروفیشنلزم کی حدیں پار نہیں کیں ، میڈیا میں اس وقت عمران خان اور ریحام خان دونوں کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے، میڈیا عمران اور ریحام کی علیحدگی کو اسکینڈلائز نہ کرے،عمران ریحام طلاق اب عوامی معاملہ بن گیا ہے، عمران خان نے خود اپنی شادی کی بہت زیادہ تشہیر کی لیکن اپنی نجی زندگی میں دخل اندازی کا الزام میڈیا پر لگارہے ہیں ،وزیراعظم جمہوریت کو اچھی طرح سمجھیں اور ملک کو حقیقی جمہوریت کی طرف لے جانے کی کوشش کریں،پاکستان میں عمارتوں کی تعمیر سے متعلق قوانین میں شفافیت نہیں ہے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بابر ستار، شہزاد چوہدری، امتیاز عالم، حسن نثار اور مظہر عباس نے ان خیالات کا اظہارکیا۔ پہلے سوال عمران ریحام طلاق، کیا میڈیا حدیں پار کررہا ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے حسن نثار نے کہا کہ اس سوال کا جوبا ہر کوئی اپنی اوقات، تربیت، تعلیم اور طبیعت کے مطابق دے گا، کسی شخص کو پبلک پراپرٹی نہیں قرار دیا جاسکتا، پرائیویسی صرف فزیکلی نہیں جذباتی ، نفسیاتی او رروحانی بھی ہوتی ہے، لیڈی ڈیانا کا پیچھا کرنے والے پاپا رازی بھی صحافی نہیں قاتل تھے، میڈیا کی حدود کا تعین ہماری تربیت اور سوچ کرے گی۔امتیاز عالم نے کہا کہ میڈیا عمران اور ریحام کی علیحدگی کو اسکینڈلائز نہ کرے،عمران ریحام طلاق اب پبلک ایشو بن گیا ہے، سوشل میڈیا میں ریحام خان کے حوالے سے حدیں پھلانگیں جارہی ہیں، ریحام خان پر جو الزامات لگائے جارہے ہیں اس پر اخلاقیات کے معیار طے کرنے والے میڈیا کے پنڈت کیا کہیں گے، عمران خان اور جمائما کی علیحدگی مثالی طریقے سے ہوئی تھی، امید ہے کہ عمران اور ریحام بھی علیحدگی کے معاملہ کو اچھے طریقے سے ہینڈل کریں گے۔ شہزاد چوہدری کا کہنا تھا کہ صحافیوں کو معاشرتی اور مذہبی اخلاقیات کا خیال ضرور رکھنا چاہئے، عمران خان اور ریحام کی علیحدگی کے معاملہ میں میڈیا حدیں پار کررہاہے، دو افراد جو ٹوٹے ہوئے ہوں ہمیں انہیں گالی نہیں دی جانی چاہئے، ہم ٹوٹے ہوئے لوگوں کو تھپڑ مار رہے ہیں جو درست نہیں ہے، عمران خان کو فروعی باتوں میں الجھنے کے بجائے اپنی توجہ خیبرپختونخوا پر مرکوز کرنی چاہئے۔ مظہر عباس نے کہا کہ میڈیا عمران خان کی کردار کشی نہیں کررہا، میڈیا نے ایسا کچھ نہیں لکھا جو عمران خان نے اپنے بارے میں نہ لکھا ہو، عمران اور ریحام کی طلاق کا انکشاف میڈیا نے نہیں کیا تھا، میڈیانے عمران ریحام طلاق کے معاملہ میں پروفیشنلزم کی حدیں پار نہیں کیں، میڈیا کو اپنے کچن تک عمران خان نے پہنچایا تھا، عمران خان نے خود اپنی شادی کی بہت زیادہ تشہیر کی لیکن اپنی نجی زندگی میں دخل اندازی کا الزام میڈیا پر لگارہے ہیں ، عمران خان نے تو اپنی کتاب میں اپنی نجی زندگی کے بارے میں لکھا ہے، عمران خان یا ریحام اگر کوئی بات کرتے ہیں تو اسے رپورٹ کرنا صحافی کا کام ہے، سوال کرنا صحافی کا حق ہوتا ہے۔ بابر ستار کا کہنا تھا کہ میڈیا عمران ریحام طلاق کے معاملہ میں حدیں پار کررہا ہے، عارف نظامی کے پروگرام میں ریحام خان کے بارے میں ایسی زبان استعمال کی گئی جو دہرائی نہیں جاسکتی، شادی اور طلاق کی خبر دینا الگ بات ہے اور اس پر قیاس ا?رائیاں کرنا الگ ہے، میڈیا میں اس وقت عمران خان اور ریحام خان دونوں کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے۔دوسرے سوال پاکستان کا مستقبل جمہوریت اور لبرل معاشرے میں ہے، نواز شریف کا یہ اعتراف کتنا اہم ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے امتیاز عالم نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے بالکل درست کہا کہ پاکستان کا مستقبل جمہوریت اور لبرل معاشر ے میں ہے، پاکستانی ریاست کے بیانیے اور نصاب تعلیم پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے۔

مزیدپڑھیئے :جیوکے معروف اینکرکاریحام خان کوسونے کے ہارکاتحفہ ،جوطلاق کی وجہ بنا
مزیدپڑھیئے :کرسٹینابیکرنے عمران خا ن کے لئے اسلام کیوں قبول کیا۔۔؟



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…