لاہور(نیوزڈیسک) سندر انڈسٹریل اسٹیٹ میں فیکٹری منہدم ہونے کے واقعے میں فیکٹری مالک حاجی رانا اشرف کی ہلاکت معمہ بن گئی ، فیکٹری مالک اور تمام اہل خانہ کے موبائل فون نمبرز بند ہیں جبکہ اہل خانہ گھر کو تالے لگا کر غائب ہو گئے ۔ بدھ کے روز سندر انڈسٹریل اسٹیٹ میں فیکٹری منہدم ہونے کے نتیجے میں اندر کام کرنے والے درجنوں مزدور ملبے تلے دب گئے تھے ۔وقوعہ کے روز اے ایس پی رائیونڈ نے فیکٹری مالک رانا اشرف کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی تاہم ابھی تک مبینہ طور پر ہلاک ہونے والے مالک اشرف کی لاش سامنے آ سکی ہے اور نہ ہی اہل خانہ کی طرف سے کوئی شخص اسکی تصدیق کے لئے سامنے آیا ہے ۔ فیکٹری مالک اور اہل خانہ کے تمام افراد کے موبائل فونز بند جارہے ہیں ۔ گھر کے چوکیدار شہزاد خان کا کہنا ہے کہ مالک کی ہلاکت کا علم ہے اور نہ ہی اہل خانہ نے کچھ بتایا ہے ، واقعے کے روز پہلے حاجی اشرف صاحب گھر سے گئے تھے لیکن جب میڈیا میں فیکٹری کے منہدم ہونے کی خبریں چلیں تو اس کے بعد سے اہل خانہ گھر کو تالے لگا کر کہیں گئے ہوئے ہیں اور ہمیں اس سے زیادہ کوئی علم نہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فیکٹری مالک رانا اشرف کی ملکیت 2فلور ملز میں بھی بدستور کام جاری ہے۔ رمضان فلور ملزم کے ایک ملازم کا کہنا تھا کہ واقعے میں فیکٹری مالک کی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فیکٹری مالک رانا اشرف ڈرائیور اور سپروائزر کے ساتھ فیکٹری میں موجود تھے اور حادثے کے بعد ڈرائیور اور سپر وائزر کو جنرل ہسپتال منتقل کیا گیا ۔ جبکہ ڈرائیور نے رانا اشرف کے ملبے تلے دبے ہونے کا بیان دیا تھا ۔ رانا اشرف کی ہلاکت ہوئی یا وہ روپوش ہو گئے تاحال معمہ حل نہیں ہو سکا ۔