ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

عمران خان ریحام کی طلاق کے بارے میں سوال کونظراندازکردیتے توبہترتھا،تجزیہ کار

datetime 4  ‬‮نومبر‬‮  2015 |

کراچی (نیوزڈیسک ) معروف تجزیہ کاروں نے کہاہے کہ عمران خان ریحام کی طلاق کے بارے میں سوال کونظراندازکردیتے توبہترتھا،عمران خان کو طلاق کے معاملہ پر سوال نظرانداز کردینا چاہئے تھا، صحافی کو ڈانٹنے کی ضرورت نہیں تھی، عمران خان نے سوال کے جواب میں صحیح رویہ اختیار کیا صحافی نے جس طریقے سے سوال پوچھا اس کے جواب میں عمران خان کا ردعمل درست تھا، سینئر تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ عمران خان کو طلاق کے معاملہ پر سوال نظرانداز کردینا چاہئے تھا، انہیں صحافی کو ڈانٹنے کی ضرورت نہیں تھی، عمران خان نے صحافی کے سوال کے جواب میں بالکل صحیح رویہ اختیار کیا، صحافی کا سوال نرم پیرائے میں ہونا چاہئے تھا، صحافی نے جس طریقے سے سوال پوچھا اس کے جواب میں عمران خان کا ردعمل درست تھا، معروف سیاسی تجزیہ کارامتیا ز عالم، حسن نثار، شہزاد چوہدری، مظہر عباس اور بابر ستار نے ان خیالات کا اظہارایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ امتیازعالم نے کہا کہ عمران خان کو طلاق کے معاملہ پر سوال نظرانداز کردینا چاہئے تھا، انہیں صحافی کو ڈانٹنے کی ضرورت نہیں تھی، صحافی کو بھی سوال کرتے ہوئے معاملہ کی حساسیت کا خیال رکھنا چاہئے، صحافی کا سوال نرم پیرائے میں ہونا چاہئے تھا، ریحام خان سے علیحدگی اور بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کی شکست کے بعد عمران خان مشکل وقت سے گزر رہے ہیں، میڈیا سیاستدان کی زندگی کے ذاتی پہلوبھی عوام کے سامنے لاتا ہے۔مظہر عباس کا کہنا تھا کہ عمران خان صحافی کو ڈانٹنے کے بجائے سوال کا جواب دینے سے انکار کرسکتے تھے، ریحام سے شادی اور طلاق عمران خان کا ذاتی معاملہ تھا تو انہوں نے شادی کا اعلان پریس کانفرنس میں کیوں کیا اور طلاق کی ٹوئٹ کرنے کی کیا ضرورت تھی، عمران خان اگر شادی اور طلاق کے معاملہ پر میڈیا کو شامل کریں گے تو میڈیا اس بار ے میں ضرور سوال کرے گا، صحافی کیلئے کسی بھی سوال کا وقت بہت اہم ہوتا ہے، ایک مہینے بعد عمران خان سے طلاق کے سوال کی اہمیت نہیں رہے گی، صحافی کے سوال کا طریقہ ضرور غلط ہوسکتا ہے مگر یہ سوال آج ہی کیا جانا تھا۔ حسن نثار کا کہنا تھا کہ عمران خان نے صحافی کے سوال کے جواب میں بالکل صحیح رویہ اختیار کیا، پاکستان کا کلچر باقی دنیا سے مختلف ہے اس لئے عمران خان سے کیے گئے بیہودہ سوال پر ان کا ردعمل بھی مختلف ہی آنا تھا، سوال کرنے والے صحافی کے منہ پر جواب میں تھپڑ بھی مارا جاسکتا تھا، عمران خان سے علیحدگی سے متعلق سوال کا وقت صحیح نہیں تھا، یہ سوال چھ مہینے بعد اور تمیز کے دائرے میں کیا جانا چاہئے تھا۔ بابر ستار نے کہا کہ صحافی کا عمران خان سے طلاق کے معاملہ پر سوال بالکل غلط تھا، سوال میں عوامی مفاد کی کوئی بات نہیں تھی، ایسے سوالات نہیں کیے جانے چاہئیں، عوامی شخصیات کی ذاتی زندگی میں جھانکنے کی بھی ایک حد ہونی چاہئے، میڈیا کو اپنی حدود کا خیال رکھنا ہوگا، میڈیا کے لوگ بھی اب عوامی شخصیات بن گئے ہیں ، کل کوئی ان کے گھروں میں گھس کر بھی ذاتی سوالات کرسکتا ہے۔ شہزاد چوہدری کا کہنا تھا کہ صحافی نے جس طریقے سے سوال پوچھا اس کے جواب میں عمران خان کا ردعمل درست تھا، عمران خان کے سخت الفاظ یقینا صحافی کو برے لگے ہوں گے لیکن ان الفاظ کی کاٹ صحافی کے سوالات سے کم تھی، عمران خان کے جواب میں تصحیح کا پہلو نمایاں تھا، عمران خان سے طلاق کے متعلق سوال پوچھنے کا آج موقع محل نہیں تھا، یہ سوال کچھ مہینوں بعد بھی پوچھا جاسکتا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…