اسلام آباد (نیوز ڈیسک)نیپرا، حکومتی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے بجلی کے شعبہ کو الیکٹرک پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیز (ڈسکوز) کے لائن لاسز کی مد میں بجلی کے نرخ میں تقریباً 2 فیصد اضافے (13.03فیصد سے15.3فیصد کرنے) کی اجازت دے کر مزید خوشحال کر رہا ہے جس سے صارفین پر 21 ارب روپے سالانہ کا بوجھ پڑے گا۔جنگ رپورٹر خالد مصطفی کے مطابق یہ انکشاف گردشی قرضے سے نمٹنے کے لئے حکومت کے باضابطہ منصوبے میں کیا گیا ہے جس پر عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے اتفاق ہوا تھا۔ دستاویز کے مطابق گردشی قرضے کو 314 ارب روپے (جون2015ءکے اختتام تک) سے30جون2018ءکو ختم ہونے والے مالی سال تک212 ارب روپے پر لانا اس کا مقصد ہے۔ ہر ماہ کے اختتام پر گردشی قرضے کو314ارب روپے کے کیپ سے نیچے رکھا جائے گا۔ گردشی قرضہ مینجمنٹ پلان (یا کیپنگ میکنزم) میں گردشی قرضے (فلو) میں اضافے کو کم کرنا اور اسٹاک (آﺅٹ اسٹینڈنگ اماﺅنٹ)شامل ہوں گے۔ پالیسی سرکاری پاور کمپنیوں کے قرضوں بشمول پاور ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ (پی ایچ سی ایل) قرضے2018ءتک335 ارب روپے سے220 ارب تک کم کرنا چاہتی ہے۔ حکومتی صارفین سے وصولی معقول ہو گی اور زر تلافی حقیقی بنیاد پر ہو گی اور شیڈول کے مطابق ادا کی جائے گی۔ آزاد ماہرین توانائی کا کہنا ہے کہ بجلی کے شعبہ کو ازخود چلنے کے لئے ایک ٹریلین روپے سے زائد کی ضرورت ہے اگر سسٹم میں ایک فیصد خسارہ ہوتا ہے تو یہ رقم مجموعی طور پر 10 ارب روپے ہے اس کا مطلب ہے کہ صارفین بجلی صرف نقصانات کی مد میں ٹیرف میں150 ارب روپے اس وقت ادا کر رہے ہیں لیکن صارفین کے مفادات کی محافظ سمجھی جانے والی نیپرا نے ڈسکوز پر خسارے کو کم کرنے کے لئے دباﺅ ڈالنے کی بجائے نااہل پاور سیکٹر کو نقصانات13.03فیصد سے15.3فیصد بڑھانے کی سہولت دے دی۔ نیپرا کے ترجمان نے اس اضافے کی تصدیق کرتے ہوئے اصرار کیا کہ اس سے2.1ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا اور کہا کہ ایک فیصد خسارے کا مطلب ایک ارب روپے کا نقصان ہے جو ٹیرف میں صارفین سے وصول کیا جائے گا۔ دستاویز کے مطابق نج کاری پروگرام بھی ممکنہ طور پر اضافی لائن لاسز کو کم کرے گا جن کمپنیوں کی نج کاری کرنی ہے تین ڈسکوز کی مالی سال2016ءمیں ممکنہ نج کاری کے باعث سالانہ ٹیرف تعین کی بجائے ملٹی ایئر ٹیرف کا تعین کیا جا رہا ہے جو نئے مالکان کو نیپرا بنچ مارک کے مقابلے میں خسارے کو بہتر کرنے میں معاون ہو گا بہرطور کم کارکردگی کی ذمہ داری نئے مالکان کی ہوگی۔