ہفتہ‬‮ ، 11 جنوری‬‮ 2025 

بلدیاتی ٹکٹوں کا معاملہ سیاسی جماعتوں کیلئے سردرد بن چکا ہے

datetime 24  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (نیوز ڈیسک) سب سے زیادہ مشکلات ن لیگ کیلئے بنی ہوئی ہیں۔ن لیگ اورپی ٹ آئی کو اکثریتی حلقوں میں پارٹی ٹکٹ جاری کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں جہاں پہلے مرحلے میں انتخابات ہورہے ہیں وہاں ن لیگ کی ٹکٹ کیلئے ایک حلقہ میں کئی کئی امیدوار ہیں۔مقامی اخبار’دنیا‘ کے مطابق لاہورسمیت دیگرایسے اضلاع ہیں جہاں 80 فیصد حلقوں میں ن لیگ کے ایک ایک حلقے میں چیئرمین کے عہدے کیلئے 4,4 امیدوار ہیں جبکہ انہی اضلاع میں ایسے حلقے ہیں جہاں تحریک انصاف کو بھی ٹکٹ کے معاملے میں اپنی ہی جماعت کے اندر گروپنگ کا سامنا ہے۔ پیپلزپارٹی صرف اوکاڑہ، پاک پٹن اور گجرات میں ٹکٹ کے معاملے چند حلقوں میں مشکلات کا شکار ہے جہاں ایک سے زائد چیئرمین کے امیدوار ہیں جبکہ ق لیگ، جماعت اسلامی کو کسی بھی حلقے میں ایسی کسی صورتحال کا سامنا نہیں کرنا پڑرہا بلکہ ق لیگ کے تو ان اضلاع میں 70 فیصد حلقوں میں تو امیدوار ہی نہیں۔ اخبار کے مطابق لاہور شہر کے اندر این اے 118 میں دو صوبائی حلقے ہیں جن میں سے ایک حلقہ پی پی 137 میں بنی ہوئی یونین کونسلز میں چیئرمین اور وائس چیئرمین کی ٹکٹ کیلئے ن لیگ کے اندر سخت گروپنگ جاری ہے، ایم این اے ملک ریاض اور ایم پی اے خواجہ عمران کے حمایتی آپس میں ہی ٹکٹ کے حصول کیلئے لڑرہے ہیں۔ اسی این اے کے دوسرے صوبائی حلقے پی پی 138 میں ن لیگ کے امیدواروں کو فائنل کرلیا گیا ہے، کہا جاسکتا ہے کہ یہ لاہور کا واحد حلقہ ہے جہاں پر ن لیگ کے اندر گروپنگ نہیں ہے جبکہ انہی دو حلقوں میں تحریک انصاف متحرک ضرور ہے مگر یہاں تین یونین کونسلیں ایسی ہیں جہاں تحریک انصاف مکمل پینل کھڑا نہیں کرسکی۔ ای طرح این اے 121, 120, 119 میں ن لیگ کے ہر یونین کونسل میں دو سے زائد چیئرمین کے امیدوار ہیں یہاں بھی پارٹی گروپنگ ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے جبکہ تحریک انصاف ان حلقوں میں اپنے پینل دے چکی ہے مگر یہاں بھی تحریک انصاف کی نسبت ن لیگ کے امیدوار زیادہ تگڑے ہیں۔این اے 122 لاہور کا ایسا حلقہ ہے جہاں ضمنی بلدیاتی دونوں انتخابات کی کمپنی ہو رہی ہے تحریک انصاف کو فائدہ اور ن لیگ کو نقصان ہو رہا ہے کیونکہ اس حلقہ میں بھی ہر یونین کونسل میں ن لیگ کے کم سے کم چیئرمین اور وائس چیئرمین کے تین امیدوار ہیں، یہاں ن لیگ جس کو ٹکٹ یتی ہے دوسرا ناراض ہوکر تحریک انصاف کی حمایت کرنے کی دھمکی دیتا ہے، اس حلقہ میں سب سے زیادہ بلیک میلنگ ہے اور اس کا سامنا ن لیگ کو کرنا پڑرہا ہے اس حلقہ میں ٹکٹ کے معاملہ پر ہی ایک قتل بھی ہوچکا ہے۔ حلقہ این اے 123، 235 اور 125 میں بھی ن لیگ کی بھی یہی پوزیشن ہے، ان میں سے 123 کی یونین کونسلز میں کئی حلقے ایسے ہیں جن میں تحریک انصاف اپنے امیدوار ہی نہیں کھڑے کرسکی اور جن میں ہیں ان میں اکثریت کمزور امیدواروں کی ہے، اسی حلقہ کی ایک یونین کونسل 26 میں تحریک انصاف کے امیدوار کے حلقہ سے باہر کا ہونے کی وجہ سے کاغذات مسترد ہوگئے اورن لیگ کا پینل بلا مقالہ جیت گیا۔این اے 23 میں تحریک انصاف کے امیدواروں کو مضبوط اور بہتر کمپین بنانے کیلئے این اے کے ٹکٹ ہولڈر عاطف چودھری نے حلقے میں ڈیرے والے وئے ہیں اور محنت کررہے ہیں۔ این اے 124 میں تحریک انصاف کمزور ہے جبکہ 125 کے اکثریت علاقوں میں کنٹونمنٹ کا حصہ ہونے کی وجہ سے الیکشن ہوچکے ہیں۔ این اے 126، 127، 128، 129، 130 حلقوں میں آنے والی یونین کونسلز میں 50 فیصد ایسی ہیں جہاں ن لیگ اور تحریک انصاف کے امیدواروں میں سخت مقابلہ جبکہ 50 فیصد یونین کونسلز میں ن لیگ بآسانی جیتتی نظر آرہی ہے۔



کالم



آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے


پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…