اتوار‬‮ ، 12 اکتوبر‬‮ 2025 

امریکہ نے بھارت کیلئے بڑا کام کردیا

datetime 23  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (نیوزڈیسک)امریکہ نے بھارت کیلئے بڑا کام کردیا،سلامتی کونسل میں مستقل رکنیت کی حمایت کردی،بھارت اور امریکہ نے دہشت گردی کے خلاف باہمی تعاون میں تیزی لانے کا اعلان کرتے ہوئے لشکر طیبہ، جیش محمد، ڈی کمپنی، القاعدہ اور حقانی نیٹ ورک کو جنوبی ایشیا کے استحکام کے لیے ایک بڑا خطرہ قرار دیا ہے جبکہ امریکہ نے سلامتی کونسل میں بھارت کو مستقل رکنیت دینے کی بھی حمایت کی ہے اور مختلف شعبوںمیں تعاون بڑھانے کا اعلان کرتے ہوئے پاکستان سے ممبئی دھماکوں کے ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچانے کا مطالبہ دہرایا ہے۔واشنگٹن میں سٹریٹیجک اور تجارتی شراکت پر دو دنوں تک جاری رہنے والی ملاقات کے بعد دونوں ملکوں نے پہلی بار دہشت گردی کے خلاف ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔اس بیان میں دونوں ہی ملکوں نے پاکستان سے ممبئی پر ہوئے حملے کے ملزمان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ بھارت کی وزیر خارجہ سشما سوراج کا کہنا تھا کہ انہیں خوشی ہے کہ امریکہ نے بھارت کی پریشانیوں کو سمجھا ہے اور دہشت گردی کے خلاف ساتھ مل کر کارروائی کرنے کا وعدہ کیا ہے۔اس مشترکہ بیان میں گرداس پور اور اودھم پور میں گذشتہ دنوں ہوئے شددت پسند حملوں پر بھی سخت تنقید کی گئی ہے۔امریکہ اور بھارت نے اپنے آپ کو دولت اسلامیہ کہلانے والی شدت پسند تنظیم کو ایک بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے اس کو شکست دینے کے لیے مل کر کام کرنے کی بھی بات کی۔امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا کہ گذشتہ چھ برسوں میں امریکی خفیہ اداروں نے اتحادی ملکوں، خاص طور سے بھارت کے ساتھ مل کر کوشش کی ہے کہ حملوں کو انجام دینے سے پہلے ہی روکا جا سکے۔ممبئی حملوں کے بعد اس طرح کی کوششیں تیز ہوئی ہیں اور ہم جانتے ہیں یہ آسان کام نہیں ہے۔ لیکن ہماری کوشش یہی ہے کہ ہم ان حملوں کو پہلے ہی روک سکیں۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن کے لیے بھی دونوں ملکوں نے باہمی تعاون جاری رکھنے کی بات کی ہے۔دہشت گردی کے علاوہ اس ڈائیلاگ میں باہمی تجارت میں پانچ گنا اضافہ کرنے کی کوششوں پر بھی بات چیت ہوئی۔امریکی وزیر تجارت پینی پرذکر کا کہنا تھا کہ اسی ہفتے بھارت نے امریکی کمپنی بوئنگ سے اپاچی اور چنوک ہیلی کاپٹر خریدنے کا جو معاہدہ کیا ہے وہ ظاہر کرتا ہے کہ وزیر اعظم مودی بھارت کو کاروبار کے لیے آسان جگہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔کہا جا رہا ہے کہ دو دنوں کی اس بات چیت نے 28 ستمبر کو نیویارک میں صدر اوباما اور وزیر اعظم مودی کی ہونے والی ملاقات کا ایجنڈا طے کر دیا ہے۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اوباما حکومت میں شاید یہ آخری موقع ہوگا کہ دونوں ملک آنے والے دنوں میں باہمی تعلقات کی سمت کو طے کر سکیں۔بھارتی وزیرخارجہ سشماسوراج نے مشترکہ بیان پڑھتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور بھارت نے القاعدہ، لشکر طیبہ،جیش محمد،داو¿د ابراہیم، حقانی نیٹ ورک اور دیگر علاقائی گروپوں کو جنوبی ایشیا کے لئے خطرہ قراردیا۔ایک سوال کے جواب میں دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ نے ان اطلاعات کی تردید کی کہ اس ملاقات کا مقصد چین سے درپیش ممکنہ خطرہ کا جائزہ لینا تھااور سشماسوراج نے کہا کہ دوطرفہ ملاقات میں چین کے بارے میں کوئی بات بھی نہیں ہوئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…