کراچی (نیوزڈیسک)انسداد دہشت گردی سیل نے سانحہ صفورا کے گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر ذہنی اور مالی معاونت کار کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ بات ایس ایس پی سی ٹٰی ڈی نوید خواجہ نے بدھ کو پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کو بتائی، انہوں نے بتاےا کہ سانحہ صفورا میں گرفتار ملزمان سعد عزیز اور اظہر عشرت نے دوران تفتیش انکشاف کیا تھا کہ ان کی ذہنی تربیت اور مالی معاونت کرنے والا شخص ڈیفنس کے پوش علاقے میں درس و تدریس دے کر ریاست کے خلاف نوجوانوں کو بغاوت پر اکساتا ہے۔ انہوں نے بتاےا کہ سی ٹی ڈی پولیس نے ڈیفنس کے علاقے میں ملزمان کی نشاندہی پر چھاپہ مار کر ملزم شیبااحمدکو گرفتار کر لیا ہے۔ ملزم نے دوران تفتیش بتاےا کہ وہ پڑوسی اسلامی ممالک اور پاکستان میں کیمیکل کا کاروبار کرتا ہے جبکہ بیرون ممالک سے آنے والی رقوم سے دہشت گردوں کی مالی معاونت کرتا ہے۔ ملزم نے سانحہ صفورا کے ملزمان کی ذہنی تربیت اور مالی معاونت کا اعتراف بھی کیا ہے جبکہ لاہور سے گرفتار دہشت گرد حسن ظہیر نے بھی شیبا احمد کے بارے میں انکشاف کیاتھا کہ اس نے لاہور میں زخمی دہشت گردوں کے علاج کے لئے اسپتال میں رقوم جمع کرائی تھی۔ ملزم شیبا احمد نے بتاےا کہ اس کا سابقہ تعلق تنظیم اسلامی سے رہا ہے اور وہ 2008ءمیں دبئی سے کراچی منتقل ہوا تھا وہ تجارت کی غرض سے بھارت، مصر ، ایران اور دیگر اسلامی ممالک میں سفر کر چکا ہے۔ ایس ایس پی نوید خواجہ نے بتاےا کہ ملزم کے قبضے سے کمپیوٹر ملا ہے جس کو فارنسک ٹیسٹ کے لیے بھجوا دیا گےا ہے، اس کے کمپیوٹر کے ریکارڈ سے بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم داعش کے پیغامات بھی ملے ہیں جبکہ ملزم کے زیر استعمال بین الاقوامی بینکوں کیے 3 اکاو ¿نٹس کا بھی پتا چلا ہے جبکہ وہ بین الاقوامی بینک کا ملازم بھی ہے۔ اکاو ¿نٹس کی تفصیلات حاصل کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو خط ارسال کیا ہے تا حال ملزم سے تفتیش جاری ہے۔مزید سنسنی خیز انکشافات متوقع ہیں۔ ایس ایس پی نے مزید بتاےا کہ آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے انسداد دہشت گردی کی خصوصی ٹیم کو اچھی کارکردگی پر نقد انعام اور تعریفی اسناد دینے کا اعلان کیا ہے