اسلام آباد(نیوزڈیسک)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کے حلقوں 122لاہور، این اے 154لودھراں اور پی پی16اٹک میں ضمنی انتخابات کے باعث صدر،وزیراعظم، گورنر ،چیئرمین سینیٹ، اسمبلیوں کے سپیکرز ،وزیراعلیٰ، وزراءاوران کے مشیروں کے حلقوں کے دورے کرنے جب کسی قسم کے ترقیاتی منصوبوں کے اعلان پرپابندی لگادی ہے۔الیکشن کمیشن کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق سپریم کورٹ کے الیکشن کمیشن بنام منصورسرور خان وغیرہ کیس میں دیئے گئے فیصلے کے مطابق الیکشن کمیشن نے مزید قواعد وضوابط کااعلان کیاہے جس کے تحت ضمنی انتخابات کے شیڈول کے اعلانات کے بعد صدر،وزیراعظم، چیئرمین وڈپٹی چیئرمین سینیٹ، اسمبلیوں کے سپیکر، وفاقی وزرائ، وزرائے مملکت، گورنر، وزیراعلیٰ ،صوبائی وزراء،وزیراعظم اوروزیراعلیٰ کے مشیر،قومی اسمبلی وصوبائی اسمبلی کے ارکان اوردیگرسرکاری عہدیدار علاقے کادورہ نہیں کرسکتے اورنہ ہی کھلے عام یاخفیہ طورپر کوئی وعدہ ،عطیہ یا ترقیاتی منصوبے کااعلان کرسکتے ہیں۔ اسی طرح ان سب کی طرف سے کوئی نمائندہ بھی علاقے یاپولنگ اسٹیشن کادورہ نہیں کرسکتا۔