کراچی(نیوز ڈیسک)حکومت سندھ کے 38مختلف محکموں کی 600سے زائد سرکاری گاڑیاں لاپتا ہیں جبکہ محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے ذیلی محکمہ کمیونی کیشن اینڈ ٹرانسپورٹ ونگ سے 120گاڑیوں کا ریکارڈ غائب ہے۔جنگ رپورٹرخورشید عباسی کے مطابق علاوہ ازیں 722 گاڑیوں کا ریکارڈ نامکمل ہے۔ اس سلسلے میں نیب اور محکمہ اینٹی کرپشن سندھ نے تحقیقات شروع کردی ہے۔ ذرائع کے مطابق نیب کے اہلکاروں نے کمیونی کیشن اینڈ ٹرا نسپو رٹ ونگ کے سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر مرزا عامر بیگ کے گھر پر بھی چھاپہ مارا اور محکمہ سے کچھ فائلیں بھی اپنی تحویل میں لے لیں ہیں۔اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ سندھ کی انکوئری اینڈ انسپکشن ٹیم کے سربراہ حاجی مظفر علی شجرہ نے رابطہ کرنے پر اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاپتا ہونے والی 600سرکاری گاڑیاں 2001سے لیکر اب تک خریدیں گئی تھی اس سلسلے میں تحقیقات ہورہی ہے اور ایک تحقیقاتی کمیٹی بھی بنائی گءہے۔ واضح رہے کہ کروڑوں روپے مالیت کی خریدیں گئی سرکاری گاڑیوں کی برآمدی کے سلسلے میں وزیر اعلی سندھ کی انسپکشن ٹیم کے علاوہ نیب ، محکمہ اینٹی کرپشن سندھ اور خود سروسز اینڈ جنرل ڈیپارٹمنٹ تحقیقات کررہا ہے تاہم ابھی تک کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوسکی ہے۔ ذرائع کے مطابق مرزا عامر بیگ کو ملک سے فرار ہونے والے پیپلز پارٹی کے ایک ایم پی اے کی سفارش پر تین اہم عہدے دیے گئے تھےاس سلسلے میں بھی تحقیقات ہورہی ہے۔