لاہور(نیوزڈیسک)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے این اے 122سے امیدوار سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ عمران خان 25ممبران کے ساتھ وزیر اعظم بننا چاہتے ہیں ، نواز شریف کو الیکشن لڑنے کا چیلنج دینے سے پہلے ان کے کارکن سے تو جیت کر دکھا دیں،پی ٹی آئی والوں کو میٹرو بس کے 20روپے کرائے کا درد ہے اور اب اورنج ٹرین بھی کھٹکنا شروع ہو گئی ہے میں وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کرتا ہوں اس کا کرایہ بھی 20روپے ہی مقرر کریں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اچھرہ میں انتخابی مہم کے سلسلہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف عدالت سے حکم امتناعی نہ لے کر باب رقم کیا ہے ، پی ٹی آئی کے اس قت بھی پانچ اراکین اسمبلی حکم امتناعی پر ہیں اگر میں بھی ایسا کر لیتا تو سال ڈیڑھ سال گزر جاتا لیکن میری قیادت نے میری خواہش کا احترام کیا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے لاہور کی عوام پر بھروسہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بتایاگیا ہے کہ میرے مخالف امیدوار کے خلاف دو ایف آئی آرز درج ہیں لیکن مجھے ان سے کوئی لینا دینا نہیں میں نے اپنی قبر میں جانا ہے اور انہوں نے اپنی قبر میں جانا ہے ، میں نے وہ ایف آئی آرز نہیں دیکھیں، میں نے کبھی کسی پر کیچڑ اچھالا ہے اور نہ اچھالوں گا ۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے کہتے ہیں کہ نواز شریف اور شہباز شریف کو لاہور کے سوا کوئی اور شہر نظر نہیں آتا ۔ مجھے 2002ءمیں مصیبتوں اور قیادت کی عدم موجودگی کے باوجود اس حلقے کی عوام نے منتخب کیا پھر میں نے 2008ءمیں کامیابی حاصل کی اور 2013ءمیں کہا جارہا تھاکہ سونامی آرہی ہے لیکن عوام نے اس کا رخ موڑ کر اسے ٹھکر ادیا اور شیر کو ووٹ دیا ۔ لاہور پر کئی سو ارب لگائیں گے ،ہم پنجاب اور پورے پاکستان پر لگائیں گے لیکن آپ کی خواہش کبھی پوری نہیں ہو گی ۔ انہوںنے کہا کہ آپ کے پاس کل 31ممبران ہیں اس میں سے بھی پانچ ،چھ آپ کے ساتھ نہیں اور آپ کہتے ہیں25ممبران کے ساتھ آپ کو وزیر اعظم بنا دیا جائے ۔عمران خان کو 2002،2008اور 2013ءمیں شکست دی بتائیں اب کیوں الیکشن لڑنے نہیں آئے ۔ آپ نواز شریف کو چیلنج دیتے ہیں لیکن پہلے ان کے کارکن سے تو جیت کر دکھائیں ۔ آپ نے پرویز مشرف کے ساتھ مل کر بھی وزیر اعظم بننے کی با ت چلائی تھی لیکن آپ کے حصے میں صرف ایک سیٹ آئی ۔ عمران خان کہتے ہیں مجھے نچا لو ، میرے سے گنوا لو لیکن مجھے 25ممبران کے ساتھ وزیر اعظم بنا دو ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو معلوم ہے کہ اگر بجلی اور گیس آ گئی ،پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ مکمل ہو گیا تو پھر ان کا کیا بنے گا یہ وزیر اعظم کیسے بنیں گے ۔