اسلام آباد (نیوز ڈیسک) نندی پور پاور پلانٹ کی تکمیل اور کافی عرصے قبل کامیاب تجربے کے باوجود اس کے فعال ہونے میں غیرمعمولی تاخیر حکومت کیلئے سخت مشکل لائی، یہ تاخیر بیورو کریسی کی نااہلیت و لاپروائی کی کلاسک مثال ہے، پلانٹ کے آپریشن و مینٹی ننس سروسز (او اینڈ ایم) کو آﺅٹ سورس کرنے کا معاملہ گزشتہ سات برسوں سے نندی پور کمبائنڈ سائیکل پاورپلانٹ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز اور پاور جنریشن کمپنی III، (GENCO III) کے درمیان پھنسا ہوا تھا، اس عرصے کے دوران دونوں بورڈز کے درمیان بے مقصد اور بے نتیجہ خط و کتابت ہوتی رہی، باخبر افسر کا کہنا تھا کہ اب جب بہت شور و غل کے بعد وزیراعظم نوازشریف نے فیصلہ کن مداخلت کی تو نندی پور پاور پلانٹ کا آپریشن و مینٹی ننس ایک غیرملکی کمپنی کو آﺅٹ سورس کیے جانے کے بعد ہفتے کے اندر پلانٹ آپریشنل ہونے جا رہا ہے، بجلی پیدا کرنے کا یہ پلانٹ او اینڈ ایم سروسز کے انتظامات کے باعث بند پڑا تھا جو صرف انتظامی معاملہ تھا کوئی تکنیکی مسئلہ نہیں تھا، ایک انگریزی روزنامے کی تحقیق و جائزے سے معلوم ہوا کہ نندی پور پاور پلانٹ کی عدم فعالیت کے حقیقی اسباب ہچکچاہٹ، ذمہ داری قبول نہ کرنا اور رابطوں و ملکیت کو تسلیم نہ کرنا تھے، یاد رہے کہ 2014ء کے آخر میں بین الاقوامی مسابقتی بولی میں میسرز ٹی این بی ملائیشیا سب سے کم بولی دہندہ کے طور پر سامنے آئی تھی اور کنسلٹنٹ نیسپاک نے او اینڈ ایم کنٹریکٹ دینے کی سفارش کی تھی، اس سے قبل نندی پور انتظامیہ نے جینکو III کے چیف کے ذریعہ او اینڈ ایم آﺅٹ سورسنگ کیس شروع کر دیا تھا اور سیکرٹری وزارت پانی و بجلی سے ضروری منظوری حاصل کرلی تھی، نیلامی کی دستاویزات کو حتمی شکل دینے سے قبل تمام اسٹیک ہولڈرز سے تجاویز حاصل کر کے انہیں شامل کیا گیا، افسر نے بتایا کہ او اینڈ ایم آﺅٹ سورسنگ کنٹریکٹ دینے کی منظوری کیلئے کیس 29 اکتوبر 2014ء کو جینکو III کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو بھیجا گیا، بورڈ نے او اینڈ ایم سروسز فراہمی کی تجویز کی توثیق کی اور نندی پور انتظامیہ کو کام شروع کرنے، میسرز ٹی این بی ملائیشیا کے ساتھ ٹھیکے کے نرخ فائنل کرنے اور مذاکرات کرنے پھر معاہدے پر دستخط سے قبل حتمی منظوری کیلئے دوبارہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کو بھیجنے کی ہدایت کی، اس افسر کے مطابق جب معاملہ دوبارہ پیش ہوا تو جینکو III بورڈ آف ڈائریکٹرز نے تمام ایجنڈے کو ایک طرف رکھتے ہوئے جینکو III کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی بجائے جینکو V کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے منظوری حاصل کرنے کا کہہ دیا، تاہم جینکو III اور جینکوV کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے مشترکہ اجلاس میں وزیر پانی و بجلی کی جانب سے مداخلت کےبعد جینکو III کے بورڈ نے ایجنڈے پر غور شروع کر دیا لیکن جینکو V کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی جانب سے کیسز کی سفارشات کے بعد ایسا کیا، نندی پور انتظامیہ نے ہر معاملے میں تمام معلومات اور وضاحتیں جینکو III کو فراہم کر دیں، افسر نے بتایا کہ سات ماہ گزرنے کے بعد جینکو III کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے او اینڈ ایم آﺅٹ سورسنگ کا ٹینڈر منسو،خ کر دیا اور نئے کیس کیلئے قومی اقتصادی رابطہ کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی سے پہلے منظوری کی شرط عائد کر دی، حالانکہ جینکو کی او اینڈ ایم آﺅٹ سورسنگ نیشنل پاور پالیسی 2013ئ کا حصہ تھی، نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) اور وزارت پانی و بجلی نے نندی پور پاور پلانٹ کے او اینڈ ایم سروسز کو آﺅٹ سورس کرنے کی ہدایت کی تھی، کامیاب کارکردگی تجربے اور قابل بھروسہ ٹیسٹ رن (آر ٹی آر) کے بعد پلانٹ نے 23 جولائی 2015ئ کو کمرشل آپریشن ڈیٹ (سی او ڈی) حاصل کرلی، معاہدے کی گارنٹی سے بڑھ کر پلانٹ کی کارکردگی اور آﺅٹ پٹ بالترتیب 0.47 فیصد اور 4.86 فیصد پائی گئی۔ افسر کا کہنا تھاآر ٹی آر اور تکمیل کے بعد بھی پاور پلانٹ بند ہونا کوئی نیا معاملہ نہیں تھا اور تمام متعلقہ لوگ او اینڈ ایم سروسز آﺅٹ سورس نہ کیے جانے سے بخوبی واقف تھے، وسائل اور اندرونی عملے اور مہارت کی کمی کے باعث نندی پور پروجیکٹ کی تکنیکی ٹیم کے پاس پلانٹ کو ناتجربہ کار افراد کے حوالے کرنے کی بجائے بند رکھنے کے سوا کوئی آپشن نہ تھا، افسر کے مطابق پروجیکٹ کی کامیاب تکمیل کے باوجود آجر کے مفادات کیلئے ٹی او سی، ایس ٹی جی اور بی او پی ٹھیکے دار کو جاری نہیں کیے گئے، فیول آئل ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تنصیب کے بعد ای پی سی کنٹریکٹر نے میسرز جی ای اے ویاسٹ فالیا کے ذریعہ ستمبر 2014ئ میں ٹیسٹنگ اینڈ کمیشننگ کا کام شروع کر دیا، تاہم مسلسل کوششوں کے باوجود ایف او ٹی پی کی مناسب صلاحیت حاصل نہیں کی جا سکی، آجر اور انجینئر نے معاہدے کے مطابق اس کے فوری حل کیلئے معاملے کو ای پی سی کنٹریکٹر کے سامنے ا±ٹھایا، اس دوران وزارت پانی و بجلی نے ایف او ٹی پی کے حوالے سے مسائل اور وجوہات کو حل کرنے کیلئے مئی 2015ئ میں انکوائری شروع کر دی، نندی پور انتظامیہ تمام متعلقین کو آگاہ کر کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے معاملہ ای پی سی کنٹریکٹر کے ساتھ پہلے ہی ا±ٹھا چکی تھی، جینکو III اور اس کے بورڈ ا?ف ڈائریکٹرز نے او اینڈ ایم کے معاملے کو متنازع بنا دیا، وقتی طور پر او اینڈ ایم سروسز کیلئے ای پی سی کنٹریکٹر کی خدمات لینے کیلئے کیس جون 2015ئ میں جمع کرایا گیا، تب سے طویل المیعاد او اینڈ ایم ا?ﺅٹ سورسنگ پر جینکو III کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں بحث مباحثہ جاری ہے، چنانچہ مختصر المدت اور طویل المدت او اینڈ ایم سروسز سے منسلک مخصوص رسک کو ای پی سی کنٹریکٹر کی جانب سے مختصر مدت او اینڈ ایم سروسز میں کمی کے حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل رکھنے کیلئے سفارشات میں شامل کر لیا گیا، افسرکا کہنا تھا کہ بیشتر خریداری سابقہ دور حکومت میں ہوگئی تھی موجودہ حکومت تنصیب اورکام شروع کرنے میں مصروف ہے۔