لاہور(نیوزڈیسک) فوجی عدالتیں جائز قرار دینے کے فیصلے پر نظر ثانی کے لئے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر کر دی گئی۔ بیرسٹرظفر اللہ خان کی جانب سے سپریم کورٹ رجسٹری برانچ لاہور میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ سپریم کورٹ نے 19ویں اور 21ویں آئینی ترامیم کے خلاف درخواستوں پر متفقہ فیصلہ نہیں دیا ، فیصلے میں 13جج ایک طرف اور چار ججوں نے اختلافی نوٹ دیا ، فیصلے کے باعث عوام میں ابہام پایا جا رہا ہے اور مختلف آراءسامنے آ رہی ہیں۔جبکہ فیصلے میں کچھ ججوں کا خیال ہے کہ ملٹری کورٹس ایکٹ وقت سے قبل بنایا گیا ہے ، 21ویں آئینی ترمیم کے ذریعے فوجی عدالتوں کے قیام کو تحفظ دیا جا سکتاہے اور کچھ ججوں کے مطابق فوجی عدالتیں دو سال کے لئے بنی ہیں اس لئے انہیں کام کرنے دیا جائے لہٰذا 19ویں اور 21ویں آئینی ترامیم کے خلاف درخواستوں پر فیصلے پر نظر ثانی کی جائے،سماجی حلقوں نے فوجی عدالتوں کے خلاف درخواستوں پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے نامناسب قراردیاہے ۔ذرائع کا کہناہے کہ بڑے عرصے کے بعد فیصلے جلدی جلدی آنا شروع ہوئے ہیں جس پر عوام خوش اور مطمئن ہیں۔