اسلام آباد(نیوزڈیسک) خیبر پختونخوا حکومت نے 14کروڑ40لاکھ روپے میں4بلٹ پروف گاڑیاں خرید لیں ،جس کے بعد صوبائی حکومت کے پاس پرتعیش بلٹ پروف گاڑیوں کی تعداد8ہوگئی ہے۔ ذرائع کاکہنا ہےکہ نئی بلٹ پروف گاڑیوں میں پہلی ہی ڈرائیو کے دوران خرابیاں سامنے آگئیں اور ان سب کو مرمت کیلئے واپس بھیج دیا گیا ہے۔ خیبرپختونخوا حکومت کے سرکاری دستاویزات کے مطابق 4 بلٹ پروف ٹویوٹا وی ایٹ لینڈ کروزرز رواں مالی سال میں خریدی گئیں ، ہر گاڑی کی قیمت 3کروڑ60لاکھ روپے تھی، جنہیں صوبائی اور وفاقی حکومت کی اہم شخصیات استعمال کرینگی۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ جن افسران نے ان گاڑیوں کے حوالے سے کلیئرنس رپورٹ دی انہوں نے ان گاڑیوں کا طبعی معائنہ نہیں کیا ، تکنیکی اسٹاف ارکان نے ٹیسٹ ڈرائیو کے دوران ان گاڑیوں میں کچھ بنیادی خامیوں کی نشاندہی کی جس کے باعث تمام گاڑیوں کو مرمت کیلئے واپس بھیج دیا گیا۔ روزنامہ جنگ کے رپورٹرنورآفتاب کی رپورٹ کے مطابق بلٹ پروف گاڑیاں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی جانب سے ارسال کردہ سمری کی بنیا د پر خریدی گئیں، جس میں انہوں نے معتدد دہشت گرد حملوں کے تناظر میںاس اقدام کیلئے سیکورٹی وجوہات کا حوالہ دیا تھا۔ واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کو اقتدار ملنے کے بعد عمران خان نے ٹوئٹ کیا تھاکہ ٹیکس گزاروں کے ایک ایک روپے کا حساب رکھنے کیلئے ہم بڑے پیمانے پر کفایت شعاری کی مہم کا آغاز کررہے ہیں۔ خیبرپختونخوا کے وزیراطلاعات مشتاق غنی نے دی نیوز کو تصدیق کردی ہے کہ حکومت نے صوبے کی سیکورٹی صورتحال کے پیش نظر حکام کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے 4بلٹ پروف گاڑیاں خریدیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ چاروں گاڑیوں میں کچھ بنیادی خرابیاں ہیں جس کے باعث متعلقہ کمپنی کے ٹیکنیشنز ان کی مرمت کررہے ہیں، ان خرابیوں کو جلد دور کردیا جائیگا اور یہ آئندہ چند روز میں دستیاب ہونگی ، انہوں نے کہاکہ یہ گاڑیاں اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کو درپیش سیکورٹی خطرات کے پیش نظر خریدی گئیں ہیں ناکہ محض آسائش کیلئے، جن کی زندگیوں کا تحفظ صوبائی حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ انہوں نےکہاکہ پہلے موجود 4 بلٹ پروف گاڑیوں کی صورتحال بدترین ہے ،جس کے باعث حکومت نئی گاڑیاں خرید نے پر بھی مجبور ہوئی ہے ، انہوں نے بتایاکہ ان گاڑیوں کو خفیہ ایجنسیوں کے اعلیٰ عہدیدار بھی استعمال کرینگے