کراچی(نیوزڈیسک) پیپلزپارٹی کی ڈاکٹر عاصم حسین کی حمایت کی تمام کوششوں پر پانی پھر گیا،معاملہ بہت بڑا نکلا،مزیدگرفتاریاں،مزید انکشافات،عوام حیرت زدہ،سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین اورسابق وزیرپیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین سے تفتیش میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ ڈاکٹر عاصم نے اپنی کرپشن کے راز اگل دیئے ہیں۔ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عاصم حسین کے اعتراف کے بعد ان کے خلاف سات سے زائد ریفرنسز نیب کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کا دعوی ہے کہ ضیا الدین اسپتال کلفٹن پر چھاپے کے دوران گرفتار ہونے والا مینٹیننس انچارج محفوظ کرپشن سمیت دیگر اہم دستاویزات کی منتقلی کرتے پکڑا گیا۔قانون نافذ کرنے والے ادارے نے خفیہ اطلاع پر محفوظ کو گرفتار کر کے ڈاکٹر عاصم حسین کی کرپشن سے متعلق اہم دستاویزات قبضے میں لے لیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ محفوظ کی نشاندہی پر مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔دوسری جانب شعیب وارثی کے بارے پتہ چلا ہے کہ انہوں نے سرکاری ریکارڈ میں ڈاکٹر عاصم کی ملی بھگت سے اپنی عمر چار برس کم کرائی، عمر کم ہونے کے بعد شعیب وارثی نے ایس ایس جی سی میں ترقی حاصل کر کے صرف تنخواہ کی مد میں پندرہ کروڑ روپے بٹورے جبکہ شعیب وارثی سمیت دیگر گرفتار افسر ڈاکٹرعاصم حسین کی ہدایت پر گیس کے غیرقانونی کنکشن فراہم کرنے میں ملوث رہے ہیں۔کرپشن کی اس غضب کہانی پر عوام حیرت زدہ ہوگئے صرف چار سال میں تنخواہکی مد میں پندرہ کروڑکی وصولی، ڈاکٹر عاصم کے مزید اعترافات کی وجہ سے پیپلزپارٹی جو ان کی مسلسل حمایت کررہی تھی اب بیک فٹ پر آگئی ہے اور اسے اپنی پالیسی پر غور کرنا پڑ گیاہے۔