اتوار‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

الیکشن کمشنرز کی زیرِنگرانی شفاف بلدیاتی انتخابات ممکن نہیں،شیری رحمان

datetime 29  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)پیپلزپارٹی بھی تحریک انصاف کے ساتھ مل گئی
اہم مطالبہ کردیا اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان پیپلزپارٹی نے الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی اراکین کے استعفوں تک ضمنی الیکشن میں حصہ نہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ (ن) لیگ کے ساتھ مزید مفاہمتی پالیسی نہیں چل سکتی .(ن)لیگ کے سوا باقی سیاسی پارٹیوں سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرسکتے ہیں .ہر قسم کی کرپشن کے مخالف ہیں . کرپشن کے پیسے کو دہشت گردی کےلئے استعمال کرنا گناہ کبیرہ سمجھتے ہیں .دہشت گرد پاکستانی قوم کے دشمن ہیں ہم ان کے ساتھ کبھی صلح نہیں کرسکتے .الیکشن کمیشن کے حوالے سے سپریم جوڈیشل کونسل میں جانے کےلئے ہم کسی کی پیروی نہیں کریں گے ۔ ہفتہ کو پیپلزپارٹی کے رہنماو¿ں کا اہم اجلاس ہوا جس میں بلدیاتی الیکشن اور ضمنی انتخابات کے حوالے سے بات ہوئی اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمن نے کہاکہ 2013کے عام انتخابات کے بعد ہی چاروں صوبائی الیکشن کمشنروں کو مستعفی ہو جاناچاہیے تھا ان کے مسلسل عہدے پر فائز رہنے سے مسائل میں مزید اضافہ ہوا اور الیکشن کمیشن کی ساکھ بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے ۔پارٹی رہنما سردار لطیف کھوسہ نے کہاکہ شفاف الیکشن جمہوریت کی روح ہے کیوں کہ سارا ریاستی ڈھانچہ شفاف الیکشن پر ہوتا ہے جس کی ذمہ داری الیکشن کمیشن پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ضمنی انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے لیکن یہ الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی ارکان کے استعفے سے مشروط ہے کیوں کہ الیکشن ٹریبونل نے حال ہی میں 3 حلقوں کے نتائج کو کالعدم قرار دیا ہے جس کے بعد ان ارکان کے نیچے الیکشن کیسے ہوسکتے ہیں۔لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہم عوام کی طاقت پر یقین رکھتے ہیں اور عوامی فیصلوں کی قدر کرتے ہیں لیکن الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی ارکان پر سب کو تحفظات ہیں اسی لیے ان ممبران کے رہنے کا کوئی جواز نہیں بنتا جب کہ اس معاملے میں قانون سازی بھی کرنی پڑی تو وہ بھی کی جائے گی۔پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور وٹو نے کہا کہ ہم جمہوریت کے حق میں ہیں لیکن (ن) لیگ مفاہمتی پالیسی سے روک رہی ہے اور ہمارے رہنماو¿ں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، پنجاب اور سندھ میں ہمارے رہنماو¿ں کو بلا جواز گرفتار کیا جارہا ہے لہٰذا اب اس حکومت کے ساتھ مزید مفاہمتی پالیسی پر نہیں چل سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر قسم کی کرپشن کے مخالف ہیں اور کرپشن کے پیسے کو دہشت گردی کے لیے استعمال کرنا گناہ کبیرہ سمجھتے ہیں جب کہ دہشت گرد پاکستانی قوم کے دشمن ہیں ہم ان کے ساتھ کبھی صلح نہیں کرسکتے۔منظور وٹو نے کہا کہ ہم بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے اور (ن) لیگ کے علاوہ دیگر جماعتوں کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ بھی کریں گے جب کہ الیکشن کمیشن کے حوالے سے سپریم جوڈیشل کونسل میں جانے کے لیے ہم کسی کی پیروی نہیں کریں گے تاہم چاروں صوبائی ارکان کے رہتے ہوئے ہم ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)


عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…