اسلام آباد(نیوز ڈیسک) حساس ادارے کے اہلکاروں نے کلفٹن میں کارروائی کرتے ہوئے سندھ کی حکمران جماعت کے رہنماءکافرنٹ مین اور کے ایم سی کے سابق افسر حضور بخش کلہوڑکواسکی رہائش گاہ سے حراست میں لیکر تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا، حراست میں لیے جانے والے کے ایم سی کے افسر پر کروڑوں روپے کی بدعنوانی اور زمینوں پر قبضے کا الزام ہے۔ ذرائع کے مطابق حساس ادارے کے اہلکاروں نے جمعہ کی صبح سات بجے کے قریب کلفٹن کے علاقے میں کارروائی کرتے ہوئے کے ایم سی کے سابق افسر حضور بخش کلہوڑ کو گرفتار کرکے تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔ ذرائع نے بتایا کہ حضور بخش کلہوڑ نوئے کی دہائی میںآکٹرائےڈپارٹمنٹ میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے عہدے پر ریٹائر ہوا تھا ، حضور بخش کلہوڑ اس وقت اربوں روپے کی زمینوںکا مالک بتایا جاتاہیں ، انکی غیر قانونی طریقے سے بنائی جانے والی ملکیت میں سپرہائی وے اور سی ویو دو دریا پر قائم الحبیب ریسٹورینٹ بھی شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حضور بخش کلہوڑ کے پاس ڈیفنس، کلفٹن، پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی بلاک 6، گلشن اقبال، گلستان جوہر ، قائد اعظم مزار کے پاس 10 سے زائد بنگلے ہیں جن میں سے اکثر قبضے کے ہیں ، حضور بخش کلہوڑ پر شہر کے مختلف علاقوں میں 5 سے زائد غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹس بھی چلانے کا الزام ہے۔ ملزم کےپر سپر ہائی وے، گلستان جوہر اسکیم 33 ، ملیر اور گڈاپ میں پولیس کی مدد سے ہزاروں ایکٹر زمین پر قبضہ کرنے کا بھی الزام ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ گرفتار حضور بخش کلہوڑ سید خورشید شاہ کے فرنٹ مین کے طور پر کام کرتے رہے ہیں اور تمام غیر قانونی کاموں میں سندھ کی حکمراں جماعت کے رہنماخورشید شاہ کی بھرپور مدد اور حمایت لیتارہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حضور بخش کلہوڑ نے ڈیفنس میں ایک بنگلہ صرف پولیس کے اعلیٰ افسران، سرکاری ملازمین، سیا ستدانوں اور صحافیوں کی خدمت کے لیے بنا رکھا تھا جہاں رات بھر محفلیں منائیں جاتی تھیں ،ملزم پر زمینوں کے ریکارڈ میں گھپلوں اور چائنا کٹنگ میں ملوث ہونے کے ساتھ الزامات ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ملزم ماضی میں بھی نیب کے ہاتھوں گرفتار ہوکر جیل کاٹ چکا ہے۔