کراچی(نیوزڈیسک)کراچی میں عدالتیں بھی دہشت گردوں کے نشانے پر ہیں حملوں سے متعلق دھمکی آمیز کالز کے بعد عدالتوں کی سیکورٹی میں اضافہ کر کے غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر پاپندی لگادی۔اطلاع کے مطابق دھمکی آمیز فون کالز اور حملوں کے خطرات کے باعث کراچی بار ایسوسی ایشن اور سٹی کورٹ کیلئے ریڈالرٹ جاری کردیے گئے۔حفاظتی اقدامات سخت کرنے کا حکم دیدیا گیا۔بارایسوسی ایشن نے ساڑے7 ہزاروکلائ،ججز،عدالتی عملے،جیلوں سے آنے والے قیدیوں سمیت سٹی کورٹ آنے والے شہریوں کے تحفظ کیلئے سیکورٹی طلب کرلی۔ذرائع کے مطابق حساس اداروں کی جانب سے کراچی میں سیاسی جماعت کے ایم این اے پر حملے کے بعد کالعدم تنظیموں سمیت دہشت گردوں کی جانب سے عدالتوں میں پیش ہونے والے قیدیوں ،وکلائ،ججز ،عدالتی عملے اور مختلف مقدمات میں آنے والے افراد کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے کی خفیہ اطلاع کے بعد ان کے تحفظ کیلئے کراچی بار کو اقدامات کرنے کا کہا ہے۔دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ بعز دھمکی آمیز کالز کی ریکارڈنگ کے بعد ایمرجنسی بنیادوں پر الرٹ جاری کردیا ہے اور مناسب سیکورٹی کا بندوبست کرنے کا کہا ہے جس میں سٹی کورٹ اور بار بلڈنگ کو انتہائی حساس قراردیا گیا ہے اور حفاظتی انتظامات سخت کرنے کا کہا ہے جس کے بعد کراچی بار ایسوسی ایشن نے بار ممبران کی سیکورٹی کیلئے انچارج سیکورٹی جج سے ایمرجنسی بنیادوں پر سیکورٹی فراہم کرنے کیلئے باقاعدہ تحریری اطلاع دی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ سٹی کورٹ کے 4اضلاع کی عدالتوں میں روزانہ کی بنیاد پر 8 سے 10ہزار افراد مختلف کاموں کے سلسلے میں آتے ہیں۔جبکہ جیلوں اور تھانوں سے 2ہزار سے زائد ملزمانوں کو پیشی کیلئے روزانہ لایا جاتا ہے۔کراچی بار ایسوسی ایشن کو بار بلڈنگ اور سٹی کورٹ کی عدالتوں کو الرٹ ملنے کے بعد بار عہدیداروں نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی سہیل جبار ملک کو باقاعدہ تحریری اطلاع دی ہے جس کے بعد فاضل عدالت نے سیکورٹی انچارج ہونے کے ناطے سٹی کورٹ کی فول پروف سیکورٹی کیلئے آئی جی سندھ کو ذاتی طور پر رپورٹ کے ہمرا طلب کرلیا۔ایس ایچ او سٹی کورٹ سمیت دیگر ذمہ داروں کو تحریری اطلاع دیتے ہوئے حکم دیا ہے کہ وہ ملک میں چند دنوں میں ہونے والی دہشت گردی کے واقعات کے تناظر میں سیکورٹی کو چیک کریں اور مختلف کالعدم تنظیموں اور خطرناک دہشت گردوں کی جانب سے ملنے والی دھمکیوں کے بعد سٹی کورٹ کی سیکورٹی فول پروف بنائیں۔دوسری طرف سٹی کورٹ کو الرٹ جاری ہونے کے بعد تمام ججز،عدالتی عملے اور وکلاءکو احتیاط برتنے کا حکم دیا گیا۔جبکہ غیر متعلقہ افراد کے عدالتوں میں داخلے پر بھی پاپندی لگادی گئی ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں