لاہور( نیوزڈیسک)وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہاہے کہ ایم کیو ایم کے وفد کی آج پیر کو اسلام آباد میں وزیر اعظم محمد نواز شریف سے ملاقات کرائی جائے گی ،آپریشن سے کراچی کے شہریوں کی زندگیوں میں اطمینان اور سکون آیا ہے اس لئے یہ جاری رہیگا تاہم جہاں تک ایم کیو ایم کے تحفظات ہیں انہیں دور کرنے کیلئے کوئی میکنزم بنایا جا سکتا ہے ۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈارنے بتایا کہ ایم کیو ایم کے دوست آج پیرکے روز کراچی سے اسلام آباد آئیں گے جہاں سے دوپہر کے وقت میں اور مولانا فضل الرحمن انہیں وزیر اعظم سے ملاقات کے لئے لےکر جائیں گے اورباقی باتیںاس ملاقات میں کی جائیں گی ۔ انہوںنے کہا کہ اراکین اسمبلی کے استعفوںکے حوالے سے عدالت کی ججمنٹ بڑی واضح ہے ، اسپیکر نے ایم کیو ایم کے استعفوں پر پراسس لکھاہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس ملک میں سیاسی نظام کی بقاءچاہتے ہیں۔ پی ٹی آئی کی غیر حاضری پر جے یو آئی (ف) اور ایم کیو ایم کی قراردادوں کے باوجود مثبت کردارادا کیا گیا اور ایم کیو ایم کے حوالے سے بھی یہ کردار چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں معاشی ترقی چاہیے تو سیاسی استحکام ناگزیرہے۔ یہ وہی پاکستان ہے جس کے بارے میں دوسال قبل کہا جارہا تھاکہ جون 2014ءمیں اس کے زرمبادلہ کے ذخائر ختم ہو جائیں گے او ریہ ڈیفالٹ کر جائے گا لیکن اللہ کے فضل سے آج دوسال بعد22بین الاقوامی ادارے ہمارے ساتھ بات کررہے ہیں۔ اگر ہم نے پاکستان کو آگے لے جانا ہے تو سب کی ذمہ داری ہے کہ وہ پاکستان کی خاطر حکومت کی پالیسیوں کولے کر چلیں ۔ اب ہمیں ہر سال ایک نیا محاذکھول کر اور پانچ سے چھ ماہ اس کے حل میںلگانے سے اجتناب کرنا ہوگا ۔ اچھے اوربرے لوگ ہر جگہ ہوتے ہیں ،ایم کیوایم کو بطور سیاسی جماعت تنہائی کا شکار نہیں کیا جا سکتا ۔کراچی آپریشن سے لوگوں کی زندگیوں میں اطمینان اورسکون آیا یہ ہر حال میںجاری رہے گا لیکن اگرایم کیو ایم کے کوئی تحفظات ہیں تو انہیں دو ر کرنے کیلئے کوئی میکنزم یا کمیٹی بن سکتی ہے ۔ مجھے امید ہے کہ آج کی ملاقات میں قانون و آئین کے اندر رہتے ہوئے کوئی راستہ نکالیں گے۔ انہوںنے کہا کہ ملک میں معیشت کی ترقی کے لئے جہاں سیاسی استحکام نا گزیر ہے وہاں امن و امان بھی ضروری ہے اور آنے والے سالوں میں ہم پورے پاکستان میںامن و امان کے تناظر میں اقدام کرنے جارہے ہیں اور اس ملک سے دہشتگردوں کامکمل صفایا کریں گے۔
بڑا فیصلہ
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
بھارت اوچھی حرکتوں سے باز نہ آیا ، سیز فائر کے چند گھنٹوں بعد ہی ...
-
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اڈیالہ جیل سے رہا، محفوظ مقام پر منتقل؟ ...
-
پاکستان کے جوابی حملے میں بھارت کی اہم شخصیت ہلاک
-
” امریکہ فون کر رہا ہے لیکن عاصم منیر حملے نہیں روک رہا” بھارتی میڈیا ...
-
برطانوی اخبار نےپاکستان ایئر فورس کو فضاؤں کا بادشاہ قرار دیدیا
-
بی بی سی نے تباہ ہونے والے بھارتی رافیل طیارے کی ویڈیوز تلاش کرلیں
-
غیر ملکی خاتون نے دوران ڈکیتی زیادتی کرنیوالا مجرم شناخت کرلیا
-
پاکستان کا بھارت کیخلاف آپریشن بنیان مرصوص کا آغاز، بھارتی ائیر بیس ادھم پور اور ...
-
پاکستان نے بھا رت کا سب سے بڑا نقصان کر دیا، دفاعی نظام ایس400مکمل ...
-
بھارت کی پاکستانی حملے میں اپنے ایک اعلی اہلکار کی ہلاکت کی تصدیق
-
افواج پاکستان نے دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں کیسے ملایا؟ میزائل لانچ کرنیکی ...
-
سکھوں اورپاکستان و افغانستان پر میزائل فائر کرنے والی بھارتی آدم جی ائیر بیس تباہ،70 ...
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
بھارت اوچھی حرکتوں سے باز نہ آیا ، سیز فائر کے چند گھنٹوں بعد ہی خلاف ورزی
-
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اڈیالہ جیل سے رہا، محفوظ مقام پر منتقل؟ سوشل میڈیا پر ہنگامہ
-
پاکستان کے جوابی حملے میں بھارت کی اہم شخصیت ہلاک
-
” امریکہ فون کر رہا ہے لیکن عاصم منیر حملے نہیں روک رہا” بھارتی میڈیا کی چیخیں نکل گئیں
-
برطانوی اخبار نےپاکستان ایئر فورس کو فضاؤں کا بادشاہ قرار دیدیا
-
بی بی سی نے تباہ ہونے والے بھارتی رافیل طیارے کی ویڈیوز تلاش کرلیں
-
غیر ملکی خاتون نے دوران ڈکیتی زیادتی کرنیوالا مجرم شناخت کرلیا
-
پاکستان کا بھارت کیخلاف آپریشن بنیان مرصوص کا آغاز، بھارتی ائیر بیس ادھم پور اور براہموس اسٹوریج سا...
-
پاکستان نے بھا رت کا سب سے بڑا نقصان کر دیا، دفاعی نظام ایس400مکمل تباہ
-
بھارت کی پاکستانی حملے میں اپنے ایک اعلی اہلکار کی ہلاکت کی تصدیق
-
افواج پاکستان نے دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں کیسے ملایا؟ میزائل لانچ کرنیکی ویڈیوز سامنے آگئیں
-
سکھوں اورپاکستان و افغانستان پر میزائل فائر کرنے والی بھارتی آدم جی ائیر بیس تباہ،70 فیصد بجلی کے گر...
-
پاکستان کے جواب سے بھارتی معیشت لرز اٹھی، 83 ارب ڈالر کا نقصان
-
پاکستان کے پاس میزائل کا ذخیرہ بہت زیادہ ہے،بھارتی میڈیاکادعویٰ