لندن(نیوزڈیسک)برطانیہ میں ملالہ یوسف زئی کے ساتھ بھی وہ ہوگیا ،برطانوی انٹیلی جنس حکام نے ملالہ پر حملے کی پیشگی اطلاع دیدی،جس کی کسی کو امید نہ تھی،برطانیہ میں مقیم پاکستانی نژاد نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کی جان کو خطرے کے باعث خصوصی سیکیورٹی فراہم کر دی گئی۔برطانوی اخبار دی سن کے مطابق ملالہ یوسف زئی کو 2 پولیس گارڈز فراہم کیے گئے ہیں۔اخبار کے مطابق شدت پسند گروپ کی جانب سے ایک بار پھر ملالہ یوسف زئی کو ہدف بنائے جانے کا خدشہ ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اسکاٹ لینڈ یارڈ نے ملالہ کی 24 گھنٹے سیکیورٹی کےلئے مسلح اہلکار تعینات کیے ہیں برطانوی اخبار ڈیلی میل نے رپورٹ کیا کہ برطانوی انٹیلی جنس حکام نے ملالہ پر حملے کی پیشگی اطلاع دی تھی۔سیکیورٹی حکام نے ان کی سیکیورٹی یقینی بنانے کےلئے اسپیشل سیل بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق ملالہ یوسف زئی کو فراہم کی گئی سیکیورٹی عمومی طور برطانوی وزراءیا پھر دوروں پر آئے سیاسی رہنماو¿ں کو دی جاتی ہے۔اسکاٹ لینڈ یارڈ نے ملالہ کو فراہم کی گئی سیکیورٹی پر کسی بھی قسم کا تبصرہ کرنے سے گریز کیا یاد رہے کہ ملالہ یوسف زئی 9 اکتوبر 2012 کو سوات کے شہر مینگورہ میں طالبان کے قاتلانہ حملے میں زخمی وہ گئی تھیں بعد ازاں 15 اکتوبر 2012 کو ہی ان کو علاج کےلئے برطانیہ منتقل کر دیا گیا تھا جہاں وہ گزشتہ 3 سال سے مقیم ہیں اور اپنی تعلیم مکمل کر رہی ہیںملالہ یوسف زئی نے طالبان کے سوات پر قبضے کے دور میں ایک نشریاتی ادارے کےلئے ڈائری کی صورت میں بلاگ تحریر کیے تھے، جس میں طالبان کی جانب سے تعلیم پر پابندی کے خلاف آواز اٹھائی تھی جس پر شدت پسندوں نے ملالہ پر حملہ کیا۔ملالہ یوسف زئی کو بچوں کے حقوق اور تعلیم کی جدوجہد پر 10 دسمبر 2014 کو امن کا نوبل انعام دیا گیا تھا، اس وقت ان کی عمر صرف 17 سال تھی، یوں وہ نوبل انعام حاصل کرنے والی کم عمر ترین شخصیت ہیں۔