نئی دہلی /اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان اور بھارت کے قومی سلامتی مشیروں کی سطح پر 23اور 24اگست کو مجوزہ ملاقات کےلئے دونوں ممالک کے دفاتر خارجہ نے بات چیت کے ایجنڈا کو حتمی شکل دینا شروع کر دی ہے جس کے تحت پاکستان نے سمجھوتہ ایکسپریس کے معاملے سمیت پاکستان میں بھارتی بد نام ایجنسی را کی مداخلت اور کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی طرف سے جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیوں کے معاملات اٹھانے کا فیصلہ کرلیا ہے جبکہ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی حکومت کی طرف سے ان مذاکرات میں مطلوب ملزم داو ¿دابراہیم کی پاکستان میں سکونت کے مقام کاکھوج لگالیااوریہ معاملہ آئندہ ہفتے قومی سلامتی کے مشیروں کی سطح کے مذاکرات میں اٹھایاجائےگا۔بھارتی اخبار” انڈیا ٹوڈے”کی رپورٹ میں حکومتی ذرائع کے حوالے سے کہاگیاکہ انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر حکومت داﺅد ابراہیم کی پاکستان میں مختلف مقامات پر موجودگی کا کامیابی سے کھوج لگالیاہے ،اس حوالے سے ایسے سات پتے معلوم ہوئے ہیں جہاں داﺅد ابراہیم گزشتہ کئی سال سے قیام پذیرہوتے رہے ان میں سے زیادہ ترپتے کراچی کے ہیں۔اخبار کے مطابق مودی حکومت کے ایک عہدیدار نے بتایاکہ ہم نے داﺅد ابراہیم کی پاکستان میں موجودگی کے حوالے سے تازہ ترین انٹیلی جنس رپورٹس کی بنیاد پر ڈوزیئر تیار کرلیاہے جسے قومی سلامتی کے مشیروں کی سطح کے مذاکرات میں پاکستان کے حوالے کیاجاسکتاہے ۔اخبارکے مطابق بھارتی حکومت نے 2012ءمیں بھی ایک ڈوزیئر پاکستان کے حوالے کیا تھا جس میں تین مختلف ایڈریسز کیساتھ داﺅد ابراہیم کے پاکستانی پاسپورٹ کا ذکر کیا گیا تھا ان تین ایڈرسز میں معین پیلس سیکنڈ فلور بالمقابل عبداللہ شاہ غازی درگاہ کلفٹن کراچی پاکستان ، دوسرا 6/A، خیابان تنظیم ، فیز فائیو ،ڈیفنس ہاﺅسنگ ایریا کراچی پاکستان اور تیسرا مارگلہ روڈ P-6/2،گلی نمبر22،مکان نمبر29اسلام آباد شامل تھے جبکہ نئے ڈوزیئرمیں مزید چارایڈرسز شامل کئے گئے ہیں۔دوسری جانب اسلام آباد میں دوروز قبل ہونے والے ایک اجلاس میں پاکستان کی طرف سے ان امور کو طے کر نے کی اطلاعات میڈیامیں آ چکی ہیں جو وزیر اعظم کے قومی سلامتی اور خارجہ امور کے بارے میں مشیر سرتاج عزیز اپنے بھارتی ہم منصب سے اٹھائیں گے ان دونوں کی ملاقات کا فیصلہ روس میں دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کی شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر ہونے والی ملاقات میں کیا گیا ۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں