راولپنڈی(نیوزڈیسک)ماڈل ایان علی کے ذریعے بیرون ملک بھیجی گئی رقم دہشت گردی یا اس میں معاونت میں استعمال ہونے کی خفیہ اطلاعات ملی ہیں ، حساس اداروں نے ماڈل گرل کو منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات میں فریق بنانے کے لئے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا۔حساس ادارے نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے وزارت داخلہ کو مراسلہ ارسال کیا ہے کہ سپر ماڈل ایان علی کے ذریعے بیرون ملک بھیجی گئی رقم سے دہشت گردی یا دہشت گردوں کی معاونت کی خفیہ اطلاعات ملی ہیں۔اس کے پیش نظر ایان علی کے خلاف زیر تفتیش کیس کی تحقیقات کو وسیع کرتے ہوئے حساس ادارے کو تحقیقات میں فریق بنایا جائے ۔ وزارت داخلہ کی جانب سے ایان علی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں نہ ہونے پر ملک کے تمام ائیر پورٹس کو آگاہ کیا ہے کہ ایان علی نے بیرون ملک جانے کی کوشش پر فوری طور پر وزارت داخلہ کو مطلع کیا جائے۔اعلیٰ حکام کی منظوری کے بغیر ایان علی کو ملک بیرون ملک نہ جانے دیا جائے ۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ ایان علی سے ملنے والی رقم عزیر بلوچ اور پولیس کو مطلوب دیگر اشتہاریوں کی مدد کیلئے استعمال کئے جانے کا بھی خدشہ تھا۔ذرائع نے بتایا کہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کے ریکارڈ کے مطابق ایان علی نے تین مرتبہ پاسپورٹ بنوائے ، ایان علی نے اب تک اپنے شناختی کارڈ پر ایک سم حاصل کی جسے تاحال بایو میٹرک نہیں کرایا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق ایان علی کے والد محمد حفیظ اور اس کے نانا شوکت پنجاب پولیس میں بھی ملازم رہ چکے ہیں ۔ ایان علی کا تعلق گوجر خان سے ملحقہ علاقے قاضیاں سے بتایا جاتا ہے۔ایان علی اس وقت اسلام آباد کے سیکٹر ای سیون میں مقیم ہے ، سپر ماڈل نے اپنی نقل وحرکت کو انتہائی محدود رکھا ہے ۔ حساس ادارے کے کسی بھی ذمہ دار آفیسر نے اس مراسلہ کے حوالے سے تصدیق نہیں کی ہے۔
(بشکریہ ۔دنیانیوز)
منی لانڈرنگ تو معمولی چیز ہے،ایان علی کے ”خطرناک“کام کا انکشاف
30
جولائی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں