اسلام آباد (نیوزڈیسک)بلوچستان میں علیحدگی پسندوں کیلئے عام معافی کی پایسی کارگرثابت ہو نے لگی ، مکران میں بی ایل ایف کے اہم کمانڈروں الطاف بلیدی اور چنگیز بلیدی نے ہتھیار ڈال دیئے ۔ بلوچستان میں علیحدگی پسندوں کے گڑھ مکران میں کالعدم بلوچ لبریشن فرنٹ کے نہایت خطرناک کمانڈروں الطاف بلیدی ولد چیئرمین امام بخش اور چنگیز بلیدی ولد بلوچ خان نے عام معافی کی پایسی کے تحت اپنے ساتھیوں سمیت ہتھیار ڈال کر حکومت سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے جس سے بی ایل ایف کو شدید دھچکا لگا ہے کیونکہ یہ دونوں کمانڈر نہایت متحرک اور مکران و تربت میں دہشت کی علامت سمجھے جاتے تھے، ان کے ہتھیار پھینکنے کے بعد ا س علاقہ میں امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری کے ساتھ مزید مسلح علیحدگی پسندوں کی جانب سے ہتھیار ڈالنے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں ، ذرائع کے مطابق ان دونوں کمانڈروں کو ہتھیار پھینکنے کیلئے آمادہ کرنے کیلئے اْن کے قریبی عزیز سابق صوبائی وزیر ظہور احمد بلیدی نے اہم کردار ادا کیا ہے ۔ وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبد المالک بلوچ مسند اقتدار پر بیٹھنے سے پہلے ہی اس عزم کا اظہار کر چکے تھے کہ وہ بلوچستان کا مسئلہ طاقت کی بجائے مذاکرات سے حل کرنے کی پایسی اختیار کرینگے جس پر وہ گزشتہ دو برسوں سے پوری شد ومد سے عمل پیرا ہیں اْنکی انہی کاوششوں کی بدولت 26جون کو اپیکس کمیٹی نے بھی بلوچستان میں مسلح علیحدگی پسندوں کیلئے عام معافی کا اعلان کیا جبکہ اْنکی مذاکرات کی پایسی اور کاوششوں کی وجہ سے بیرونی دنیا میں پناہ لینے والی علیحدگی پسندوں کی قیادت بھی حکومت سے مذاکرات کیلئے تیار ہوئی ہے