لندن(نیوزڈیسک)فوج کیخلاف باتیں،”بھائی“ نے زرداری نوازکوبھی لپیٹ میں لے لیا- ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ قسم کہا کر کہتا ہوں 1992 کے آپریشن میں حصہ لینے والے کسی پولیس افسر کو قتل کرنے کا حکم نہیں دیا البتہ کسی نے اپنے باپ یا بھائی کا انتقال لیا ہو تو اس کا مجھے علم نہیں۔کراچی میں خدمت خلق فاؤنڈیشن کی تقریب سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین کا کہنا تھا کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن 37 سال سے فلاحی کام کررہی ہے اور ہرسال غریبوں میں عیدی کےطور پر سامان بانٹا جاتا ہے لیکن اب ہمیں زکوٰۃ، فطرہ جمع کرنے نہیں دیا جارہا تاہم رکاوٹوں کے باوجود ایم کیوایم کا فلاحی مشن جاری ہے۔الطاف حسین کا کہنا تھا کہ میں نے ہمیشہ معاف کرنے کا درس دیا اور میرے کہنے پر مقتول کارکنوں کے گھر والوں نے صبر سے کام لیا جب کہ میں قسم کہا کر کہتا ہوں کہ 1992 کے آپریشن میں حصہ لینے والے کسی پولیس افسر کو قتل کرنے کا حکم نہیں دیا البتہ کسی نے اپنے باپ یا بھائی کا انتقال لیا ہو تو اس کا مجھے علم نہیں۔ایم کیو ایم کے قائد نے کہا کہ آصف زرداری جب مشکل میں تھے تو میں نے ہی ان کا ساتھ دیا، آصف زرداری نے فوج کی اینٹ سے اینٹ بجانے کی بات کی اور نوازشریف کی حکومت جانے کے بعد بھی فوج کے خلاف بہت باتیں کی گئیں لیکن نوازشریف اور آصف زرداری سمیت لشکر جھنگوی والوں کے خلاف کبھی چھاپے نہیں مارے گئے۔ الطاف حسین نے کہا کہ ہمارے سیکٹر، زونل اور یونٹ انچارجز کوگرفتار کرنے کا کہا گیا اس لیے کیا غیر قانونی کارروائیوں پر احتجاج کرنا جرم ہے۔