پشاور(نیوزڈیسک)پشاور ماس ٹرانزٹ منصوبہ،وفاق کے جواب پر خیبرپختونخواحکومت حیران-وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کی تجویز پر وفاقی حکومت نے پشاور ، نوشہرہ، مردان اور چارسدہ کے درمیان فاسٹ ٹریک ٹرین چلانے کے منصوبے میں مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے تاہم چمکنی سے حیا ت آباد تک ماس ٹرانزٹ کے منصوبے کیلئے ریلوے ٹریک کے ساتھ ریلوے کی اراضی خیبرپختونخوا حکومت کو لیز پر فراہم کرنے کی درخواست کو وفاقی حکومت نے لاہور۔ پشاور ریلوے ٹریک کو ڈبل کرنے کی فیزی بلٹی سے مشروط کر دیا ہے یہ پیشرفت جمعرات کے روزخیبرپختونخوا ہاﺅس اسلام آباد میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک اور وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے درمیان بات چیت میں ہوئی اجلاس میں خیبرپختونخوا بورڈ آف انوسٹمنٹ کے ڈپٹی چیئرمین سینٹر محسن عزیز، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ڈاکٹر حماد آغا، وزارت ریلوے کے سیکرٹری اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے اجلاس کے دوران خیبرپختونخوا حکومت کی تجویز پر پشاور میں ماس ٹرانزٹ منصوبے کیلئے ریلوے ٹریک سے ملحقہ اراضی کی فراہمی اور پشاور ریجن کے چار اضلاع میں موجود ریلوے ٹریک کو جدید ٹرین کیلئے استعمال کے مجوزہ منصوبوں پر تفصیلی غور کیا گیا اور ان منصوبوںکا تفصیلی جائزہ لینے کیلئے صوبائی اور وفاقی حکومت کے ماہرین پر مشتمل مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دینے پر اتفاق کیا گیا اجلاس میںمنصوبوں کے قابل عمل ہونے کے دیگر امکانات کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے پشاور میں ماس ٹرانزٹ اور چار اضلاع کے درمیان سرکلر ریل کے منصوبوں کو چار وں اضلاع کے عوام کو سفر کی جدید اور بہترین سہولت کی فراہمی کے اعتبار سے انتہائی منفرد قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت اس مقصد کیلئے چاروں اضلاع کے موجودہ بوسیدہ ریلوے ٹریک کو تبدیل کرنے کیلئے بھی تیار ہے اُنہوں نے کہاکہ چمکنی سے حیات آباد تک ریلوے ٹریک سے ملحقہ اراضی صوبائی حکومت کو ماس ٹرانزٹ ٹرانسپورٹ منصوبے کیلئے فراہم کردی جائے تو اس ٹریک کے دونوں اطراف تجاوزات اور گندگی کا بھی خاتمہ ہو جائے گا اور پشاور کی خوبصورتی میں بھی اضافہ ہو گا اُنہوں نے وفاقی وزیرریلوے کی درخواست پر بنوں میں ریلوے اراضی سے تجاوزات ہٹانے میں بھر پور مدد اور تعاون کے علاوہ خیبرپختونخو ا میں 25 ریلوے پھاٹکوں کی تعمیر نو میں تعاون کا بھی یقین دلایا اس موقع پر وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق نے خیبرپختونخوا میں ریلوے اراضی سے تجاوزات ہٹانے میں خیبرپختونخوا حکومت کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس بارے میں سپریم کورٹ کے حکم پر عمل درآمد میں باقی تین صوبے ناکام رہے ہیں اُنہوں نے واضح کیا کہ ماس ٹرانزٹ منصوبے کیلئے خیبرپختونخوا حکومت کو درکار ریلوے اراضی لاہور۔پشاور ریلوے ٹریک کو ڈبل کرنے کے منصوبے کے باعث فی الحال فراہم کی نہیں جاسکتی تاہم اُنہوں نے ٹریک منصوبے کی فیزبلٹی مکمل ہونے کے بعد اس معاملے کا جائزہ لیا جائے گا۔