اتوار‬‮ ، 20 جولائی‬‮ 2025 

15سال کے دوران پلی بارگین کرکے لوٹی رقوم واپس کرنیوالوں کے نام منظر عام پر آنے کا خدشہ،دوڑیں لگ گئیں

datetime 15  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک)15سال کے دوران پلی بارگین کرکے لوٹی رقوم واپس کرنیوالوں کے نام منظر عام پر آنے کا خدشہ،دوڑیں لگ گئیں،بڑے بڑے نام خود کو چھپانے کے لئے سرگرم ہوگئے،سپریم کورٹ نے نیب سے گزشتہ پندرہ سال کے دوران رضاکارانہ اور پلی بارگین سے سے ریکور ہونے والی رقم کی تفصیلات طلب کرلی ہیں جبکہ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا ہے کہ اگر سپریم کورٹ کو ہی بتانا ہے کہ نیب کو کیسے چلایاجائے، تو پھر نیب کو بند ہی کردیں۔ بدھ کو یہاں جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے نیب میگا کرپشن سکینڈل کیس کی سماعت کی۔جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ نیب میں پندرہ سال سے کیسز زیر التوا ہیں۔ پندرہ سال سے جس شکایت پر کارروائی نہیں کی اس کا ذمہ دار کون ہے؟نیب کے وکیل اکبرتارڑ نے کہا کہ مختلف وجوہات سے کیسز زیر التواءرہے۔ نئے چیئرمین نیب دسمبر 2013 میں آئے ،مارچ 2014 میں ہم نے پرانے مقدمات کھولے ،2003 میں جو نیب افسران تھے ان میں سے بہت سے مر کھپ چکے ہیں۔مسلم کمرشل بینک کی نجکاری کا کیس کھولا ہے۔ بینک کے سربراہ میاں منشا کو بلایا جنہوں نے ریکارڈ دیکھنے کیلئے وقت مانگا ہے ،عدالت نے نیب کی ان چیمبر تفصیلات بتانے کی استدعا مسترد کردی۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ اگر ان چیمبر سماعت ہوئی تو چہ مگوئیاں ہوں گی۔جسٹس جواد ایس خواجہ استفسارکیا کہ بتائیں کرپشن کے خاتمے کیلئے پنجاب حکومت نے کیا اقدامات کیے ہیں،جس پرایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے اعتراف کیا کہ پنجاب سے کرپشن کا خاتمے نہیں کرسکے،جسٹس جواد نے کہا کہ چاروں صوبے کرپشن کے حوالے سے جامع رپورٹ جمع کرائیں،نیب حکام نے بتایا کہ چھ سوارب میں سے دوسوپینسٹھ ارب وصول کرلئے گئے ہیںجس پرجسٹس جواد ایس خواجہ نے وصولی کی تفصیلات جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ بتایا جائے کن لوگوں نے رضاکارانہ طورپرپیسے جمع کرائے،اورکس کس سے بارگیننگ ہوئی،بتایاجائے محوخواب افسروں کے خلاف کیا کارروائی کی گئی،ذمہ داری ادارے کے سربراہ پرہوتی ہے،نائب قائد پرنہیں،اگرنیب کونہیں چلاسکتے تواس کی ذمہ داری بھی ہمیں دے دیںسماعت (آج) جمعرات تک ملتوی کردی۔



کالم



نیند کا ثواب


’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…