اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا کے 14 اضلاع میں 5 جولائی کو ہونیوالی ری پولنگ کو تاحکم ثانی روکتے ہوئے الیکشن کمیشن سے جواب طلب کرلیا ہے۔ درخواست گذارنے موقف اختیارکیا ہے کہ جب 30 مئی کوہونیوالے تمام انتخابات ہی جائزنہیں رہے توان کی ری پولنگ کا کیا مقصد رہ جاتا ہے۔تحریک انصاف مردان کے رہنما زاہد درانی نے 30 مئی کوہونیوالے بلدیاتی انتخابات کوپشاورہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا اور استدعا کی تھی کہ کہ ان انتخابات میں بے انتہادھاندلی اور طاقت کا آزادانہ استعمال ہوا تھااس لئے نہ صرف ان انتخابات کے نتائج کو کالعدم قراردیا جائے، جس پرعدالت نے الیکشن کمیشن سے جواب طلب کرکے 5 جولائی کو358 پولنگ اسٹیشنوں میں ہونے والے انتخابات کوروک کرالیکشن کمیشن سے جواب طلب کیا ہے۔یاد رہے کہ خیبر پختونخوا میں30 مئی کو ہونیوالے بلدیاتی انتخابات میں متعدد جگہوں پر بدنظمی کے واقعات کے بعد الیکشن کمیشن نے صوبے کے14 اضلاع میں 358 مقامات پردوبارہ انتخابات کا فیصلہ کیاتھا۔