لاہور(نیوز ڈیسک)مظلوموں کی آواز بننے والے آج بھی حبیب جالب کی آواز کا سہارا لیتے ہیں ۔حبیب جالب عوام کا شاعر، مظلوم کی آواز ، جبر اور آمریت کے سامنے ڈٹ جانے والا۔حبیب جالب اپنی شاعری کی مٹھاس،اپنائیت اور تپش کو ترنم کے ساتھ پڑھتے تو سننے والوں کے دل میں بھی جالب کےجوش کا انداز پیدا ہوجاتا۔ حبیب جالب کا اصل نام حبیب احمد مست میانوی تھا ،ہاری تحریک میں شامل ہوئے اور مظلوموں کیلئے آواز اٹھائی تو حبیب جالب کے نام سے پہچانے گئے۔حبیب جالب کی نظم دستور نے عام لوگوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیا جبکہ جالب خود سلاخوں کے پیچھے پہنچا دئیے گئے۔عوام کے دلوں کی ترجمانی کرنے والا نڈر اوربے باک یہ شاعر 13 مارچ 1993ء کو بیماری کے ہاتھوں زندگی ہار گیا ۔ جالب اس وقت تک عوام کے دلوں میں زندہ رہیگا جب تک یہاں ظلم،جبر اورمحرومیوں کے ڈیرے ختم نہیں ہو جاتے ۔