نیویارک (نیوز ڈیسک) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں پاکستان کے مندوب نے انڈیا کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نہ صرف مسلسل دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہے بلکہ خطے میں غنڈہ گردی کی پالیسی اپنائے ہوئے ہے۔ ان کے مطابق نئی دہلی نے اپنے بالادست عزائم اور انتہا پسندانہ سوچ سے پورے جنوبی ایشیا کو یرغمال بنا رکھا ہے۔
پاکستانی مندوب نے انڈیا کے نمائندے کے بیان پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان کے الزامات بے بنیاد ہیں اور حقیقت سے کوئی تعلق نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو بھارت کے غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ رویے کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ انڈیا اقوام متحدہ کے ایک رکن ملک کے نام تک کو بگاڑنے جیسی نامناسب حرکتوں پر اتر آیا ہے۔ ایسی زبان سنجیدگی اور ذمہ داری کے برعکس ہے اور اس سے دنیا کے سامنے بھارت کی تنگ نظری اور کم ظرفی بے نقاب ہو گئی ہے۔ اس رویے سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ انڈیا کے پاس محض الزام تراشی ہے جبکہ حقائق پر مبنی کوئی دلیل موجود نہیں۔
پاکستانی مندوب نے دعویٰ کیا کہ بھارت اپنی سرحدوں سے باہر دہشت گرد گروہوں کی مالی اور عملی مدد کرتا رہا ہے۔ اس کے خفیہ اداروں پر ایسے گروہوں کو فنڈنگ اور ہدایات دینے کے شواہد ملے ہیں جو عالمی سطح پر دہشت گردی، تخریب کاری اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہیں۔ ان کے مطابق انسداد دہشت گردی کے حوالے سے بھارت کا دوہرا معیار پوری دنیا کے سامنے عیاں ہے۔
انڈیا کا مؤقف
اجلاس میں بھارتی مندوب نے کہا کہ یہ بات قابل توجہ ہے کہ جس ہمسایہ ملک کا نام بھی نہیں لیا گیا، وہ جواب دینے پر مجبور ہوگیا اور اپنی سرحد پار دہشت گردی کی دیرینہ روش کا اعتراف کربیٹھا۔
بھارتی مندوب نے مزید کہا کہ پاکستان کی پہچان اس کی اپنی حرکات سے ہوتی ہے اور دنیا کے مختلف خطوں میں دہشت گردی کے نشانات اس کے کردار کی عکاسی کرتے ہیں۔ ان کے بقول، پاکستان نہ صرف اپنے ہمسایوں کے لیے بلکہ عالمی امن کے لیے بھی خطرہ ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ جھوٹے دلائل اور کسی بھی قسم کی تاویل پاکستان کے جرائم پر پردہ نہیں ڈال سکتی، اسی لیے دنیا اسے ’’ٹیررستان‘‘ کے نام سے جانتی ہے۔