اسلام آباد(این این آئی)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہاہے کہ حکومت پی ٹی آئی مذاکرات اس وقت تک شروع نہیں ہوسکتے جب تک خود عمران خان کا کلیئر میسج نہ آجائے۔نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی کی ایک آواز ہے جو بانی پی ٹی آئی کی ہے، باقی جتنے رہنما ہیں وہ سب بانی پی ٹی آئی سے ہی ہدایت لیتے ہیں، جب تک بانی پی ٹی آئی کا واضح میسج نہیں آئے گا مذاکرات نہیں ہوسکتے۔سول نافرمانی کی تحریک کو نان اسٹارٹر قرار دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ دلیہ اور کارن فلیکس کی طرح بانی پی ٹی آئی بھی فوجی پراڈکٹ ہے، بعض اوقات پراڈکٹ اپنی اوقات بھول جاتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ امریکا سے ہمارا گہرا تعلق ہے، امریکا سے تعلقات میں اونچ نیچ آتی رہتی ہے، ہمارے ملک میں کیا ہونا چاہیے کیا نہیں اس کا ہمیں بہتر پتہ ہے، اپنے مفادات کا تحفظ ہم نے کرنا ہے، امریکا یا کسی اور ملک کو نہیں پتہ، ہم بہتر سمجھتے ہیں کہ ہمارے فائدے میں کیا ہے اور نقصان میں کیا ہے۔وزیر دفاع نے کہاکہ ہمارے بہت سے مالی ادارے ہیں جن کی امریکا وقتاً فوقتاً مدد کرتا ہے، اگر امریکا ہم سے ناراض ہوتا توکیا آئی ایم ایف کا پروگرام ہمیں مل سکتا تھا؟۔
افغانستان کے حوالے سے خواجہ آصف نے کہاکہ افغانستان میں موجودہ حکمرانوں سے ہماری سلام دعا 70کی دہائی سے ہے، ہمارا افغانستان سے صرف ایک ہی اختلاف ہے، ہمارا اختلاف یہ ہے کہ افغانستان کی سرزمین ٹی ٹی پی استعمال نہ کرے، اس مسئلے پر ہم باربار افغان حکومت کو اپروچ کر رہے ہیں، جن ممالک کے ساتھ ہمارا اور افغانستان کا بھائی چارہ ہے وہ دوبارہ تعلقات کی بحالی کیلئے کردار ادا کر رہے ہیں، میرا خیال ہے کہ بہت جلد چیزیں نارمل ہونا شروع ہوجائیں گی۔