جمعہ‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پراسکیوشن کے پاس اشتعال انگیزی کے ہدایات کے ثبوت موجود ہیں، تحریری فیصلہ جاری

datetime 30  ‬‮نومبر‬‮  2024 |

لاہور(این این آئی) انسداد دہشتگردی عدالت لاہور نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی نو مئی کے 8 مقدمات میں ضمانتیں مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔اے ٹی سی جج نے6 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ سازش کے گواہان کے بیانات ریکارڈ پر موجود ہیں، پراسکیوشن کے پاس اشتعال انگیزی کے ہدایات کے ثبوت موجود ہیں، انہوں نے اپنی ممکنہ گرفتاری کے حوالے سے ایک سازش تیار کی، گرفتاری کی صورت میں دیگر قیادت ریاستی مشینری کو جام کردے۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ وکیل نے دلائل دیے کہ وقوع کے وقت بانی پی ٹی آئی گرفتار تھے، پراسیکیوشن کیس ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے گرفتاری سیقبل سازش تیارکی، وکیل بانی پی ٹی آئی کی دلیل میں وزن نہیں، وکیل دلائل دییکہ مختلف کیسز میں ضمانتیں بعد از گرفتاری ہو چکی ہیں۔تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ ہر کیس کا فیصلہ اس کیس کے اپنے میرٹس پر ہونا چاہیے، موجودہ کیس سازش یا اشتعال انگیزی پر اکسانے کامعمولی کیس نہیں۔فیصلے میں کہا گیا کہ پراسکیوشن کا کیس ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے ملٹری تنصیبات پر حملوں کی ہدایت کی، بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر ناصرف لیڈران بلکہ اوحمایتیوں نے سختی سے عمل کیا، وکیل بانی پی ٹی آئی نے اعتراض اٹھایا کہ مبینہ سازش کی کوئی تاریخ، وقت،جگہ متعین نہیں۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ پراسیکیوشن کے مطابق زمان پارک میں 7 مئی اور 9 مئی کو اس سازش کو تیار کیا گیا، خفیہ پولیس اہلکاروں نے پی ٹی آئی ورکز ظاہر کرتے ہوئے اس سازش کو سنا تھا، انسداد دہشتگری عدالت لاہور بانی پی ٹی آئی کو قصور وار قرار پاتی ہے۔فیصلے میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کوئی معمولی آدمی نہیں، ان کی ہدایات اور بیانات کی ان کے حامیوں کی نظر میں ایک قدر ہے، پی ٹی آئی کی دیگر قیادت نے بانی پی ٹی آئی کی ہدایات کو مسترد کرنے کا سوچا تک نہیں، پولیس کے مطابق 11 مئی کو پولیس پر تشدد سمیت ایسے بہت سے واقعات رونما ہوئے۔فیصلے میں کہا گیا کہ تمام واقعات میں ملٹری تنصیبات، سرکاری اداروں اور پولیس اہلکاروں پر حملے کیے گئے، بانی پی ٹی آئی کی ضمانتیں خارج کی جاتیں ہیں۔



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…