منگل‬‮ ، 04 مارچ‬‮ 2025 

ملک بھر سے ہر روز فحش ویب سائٹس تک رسائی کی تقریباً 2 کروڑ کوششیں کی جاتی ہیں، ترجمان

datetime 13  ‬‮نومبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ 2018 سے 2024 کے دوران 8 لاکھ 44 ہزار سے زائد پورنوگرافی ویب سائٹس کو بلاک کیا گیا ، ملک بھر سے ہر روز فحش ویب سائٹس تک رسائی کی تقریباً 2 کروڑ کوششیں کی جاتی ہیں۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ گستاخانہ اور پورنوگرافی ویب سائٹس کو بلاک کرنے کا عمل جاری ہے، گزشتہ 7 سالوں میں لاکھوں کی تعداد میں گستاخانہ اور پورنوگرافی ویب سائٹس بلاک کی گئی ہیں۔ترجمان پی ٹی اے کے مطابق سال 2018 سے 2024 کے دوران ایک لاکھ 183 گستاخانہ ویب سائٹس کے یونیفارم ریسورس لوکیٹرز (یو آر ایل) کو بلاک کیا گیا۔بیان کے مطابق اس عرصے میں 8 لاکھ 44 ہزار سے زائد پورنوگرافی ویب سائٹس بلاک کی گئی ہیں، ملک کے اندر روزانہ تقریباً 20 ملین فحش ویب سائٹس تک رسائی کی کوششیں کی جاتی ہیں۔

ترجمان کے مطابق صارفین ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی این) کے ذریعے پابندیوں کو نظرانداز کرکے فحش مواد تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔ترجمان پی ٹی آے کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی غیر قانونی رسائی اور فحاش مواد کو بلاک کرنے کے لیے اقدامات کرتا رہے گا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز وزارت مذہبی امور نے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا سے فحش مواد ہٹانے کے لیے پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو خط لکھا تھا۔خط میں کہا گیا کہ پاکستان کا شمار سب سے زیادہ فحش مواد دیکھنے والے ممالک کی فہرست میں ا?تا ہے، جو انتہائی خطرناک ہے، اس طرح کے فحش مواد کے سوشل میڈیا پر موجودگی کے معاشرے پر انتہائی مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

خط کے متن کے مطابق سپریم کورٹ کے جنوری 2016، مئی 2016 اور مارچ 2018 کے احکامات کی روشنی میں پی ٹی اے نے ایسے مواد کو ہٹانے کے اقدامات کیے ہیں، لیکن اس کے باوجود مشاہدہ کیا گیا ہے کہ فحش اور توہین مذہب پر مبنی مواد اب بھی متعدد آن لائن پلیٹ فارم پر قابل رسائی ہے۔خط میں کہا گیا کہ اس طرح کے فحش مواد کے سوشل میڈیا پر موجودگی کے معاشرے پر انتہائی مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں، اور اس طرح کے مواد کا اثر عام انسانوں خصوصاً نئی نسل پر بہت برا پڑ رہا ہے۔وزارت مذہبی امور کے مطابق اس طرح کا مواد پاکستان کی مجموعی مشرقی، مذہبی و سماجی روایات کے یکسر منافی ہے، لہٰذا پی ٹی اے ایسے مواد کو ان پلیٹ فارم سے فوری ہٹانے کے اقدامات کرے۔

واضح رہے کہ جولائی 2020 میں سپریم کورٹ کی جانب سے یوٹیوب اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ‘قابل اعتراض مواد’ کا نوٹس لینے کے بعد پی ٹی اے نے انٹرنیٹ آپریٹرز کو ہدایت کی تھی کہ وہ یقینی بنائیں کہ صارفین کو ‘ غیراخلاقی یا غیرقانونی’ مواد تک رسائی نہ ہو۔پی ٹی اے نے کہا تھا کہ انہیں معلوم ہوا ہے کہ غیراخلاقی مواد کا ایک بڑا حجم کانٹینٹ ڈیلیوری نیٹ ورکس(سی ڈی اینز) کے ذریعے فراہم کیا جارہا ہے۔خط میں کہا گیا تھا کہ آپ سے گزارش ہے کہ سی ڈی این کے ذریعے صارفین تک کوئی بھی فحش / غیر اخلاقی / غیر قانونی مواد فراہم نہ کرنے کو یقینی بنایا جائے اور اس ضمن میں تعمیل سے متعلق رپورٹ اس خط کے 10روز کے اندر جمع کرائیں۔پی ٹی اے نے خبردار کیا تھا کہ اس سلسلے میں عدم تعمیل جاری رکھنے کی صورت میں ضروری کارروائی کی جائے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آپ کی تھوڑی سی مہربانی


اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…