منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

الیکٹیبلز اداروں کے قبضہ میں ہیں ،پیسہ لیکر انکو باریاں دی جاتی ہیں ،مولانا فضل الرحمن

datetime 17  مئی‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دلیوالا (این این آئی) سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ الیکٹیبلز اداروں کے قبضہ میں ہیں ،پیسہ لیکر انکو باریاں دی جاتی ہیں ،پی ٹی آئی کیساتھ جب آمنے سامنے بیٹھیں گے تب معلوم ہوگا اتحاد ہوتا ہے یا نہیں ۔ سربراہ جمعیت علما ئے اسلام مولانا فضل الرحمان نے جامعہ قادریہ میں مولانا محمد صفی اللہ کیطرف سے دئیے گئے عشائیہ میں شرکت کی اور کارکنان سے ملاقات اس موقع مولانا محمد کفایت اللہ، ضلعی سرپرست اعلی مولوی نزیر احمد صوبائی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات وقار احمد طاہر ، تحصیل امیر جمعیت علمائے اسلام مولانا عبدالقادرجنید، ضلعی صدر جمعیت یوتھ فورم حافظ حسین احمد ، مولانا زبیر ولید ، عبدالحمید سیگڑا ، نعمان ساقی سمیت کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی ۔

اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سربراہ جے یوآئی مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جس کا الیکشن کیلئے رول تھا انہوں نے رول ادا نہیں کیا جس کا رول نہیں تھا اْس نے رول ادا کیا ،مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پی ٹی آئی کیساتھ جب آمنے سامنے بیٹھیں گے تب معلوم ہوگا اتحاد ہوتا ہے یا نہیں ، ہمارے پاس آئین ہے ہم چاہتے ہیں قانون پر عمل ہو ،قانون کے مطابق ہمارے انتخابات ہوں، نظام میں فوج کیوں مداخلت کرتی ہے ہمارا سوال ہے ۔ نہوںنے کہاکہ ملک کو اگر اچھے سے چلانا ہے،سیاسی حکومت بننی چاہیے اور بیورکریسی کو آزاد کرنا ہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ الیکٹبلز اداروں کے قبصہ میں ہیں اْن کو باریاں دی جاتی ہیں پیسے لیئے جاتے ہیں ، کے پی کے میں دو عہدے میرے مخالفوں کو دئیے ، میرا اپنا بیانیہ ہے میری ایک بڑی پارٹی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ دھاندلی کے ذریعہ ہمیں ہرایا گیا ، ہمارے بیانیہ کو پی ٹی آئی کے بیانیہ کے ساتھ نہ جوڑا جائے ہمارا الگ بیانیہ ہے۔انہوںنے کہاکہ پنجاب کے عوام ذہنی لحاظ سے سب سے زیادہ پسماندہ ہے اور سیاسی لحاظ سے یہاں کا کوئی کردار نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ گندم کے معاملہ میں کاشتکاروں کے ساتھ انہیں لوگوں نے ہاتھ کیا جنہیں ووٹ دئیے ، ہمیں اس لئے ہرایا گیا گیا کہ ہم ایجنسیوں کی آلہ کار نہیں ہیں ، عالمی اسٹبلشمنٹ اور مقامی اسٹبلشمنٹ مل کے حکومت سازی کرتے ہیں، ہم دماغ کو جمود کا شکار نہیں ہونے دیں گے کہ اسٹبلشمنٹ جو مسلط کرے ہم قبول کرلیں ۔ انہوںنے کہاکہ تمام ادارے آئین سب موجود ہیں مگر ایک ادارے کی ہی کیوں اجارہ داری ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…