بدھ‬‮ ، 02 جولائی‬‮ 2025 

سرکاری ادارے ملازمین کو پال رہے، ان کو بٹھا کر تنخواہیں دی جارہی ہیں، چیف جسٹس

datetime 25  اپریل‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دئیے ہیں کہ سرکاری ادارے ملازمین کو پال رہے ہیں، ان کو بٹھا کر تنخواہیں دی جارہی ہیں۔حیدرآباد ڈیویلپمنٹ اتھارٹی سے کنٹریکٹ ملازمین کو برطرف کرنے کے کیس کی سماعت کے دوران درخواست گزاروں کے وکیل کی جانب سے اطمینان بخش جواب نا ملنے پر سپریم کورٹ نے برہمی کا ظہار کیا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ہم دیکھیں گے کہ سرکاری محکمے کر کیا رہے ہیں ، سرکاری ادارے کیا کررہے ہیں؟ صرف لوگوں کو سرکاری نوکریوں میں بھرا جارہا ہے، صرف ملازمین کو بٹھا کر تنخواہیں دی جارہی ہیں، حکومت کے پاس کچھ کرنے کو چار آنے نہیں ہیں۔انہوںنے کہاکہ بس کہا جاتا ہے خدمت کررہے ہیں ، ایک ایک اسامی پر تین تین گنا ملازمین کو بھرتی کررہے ہیں، سرکاری نوکریاں ان کو پکڑنی ہوتی ہیں جو قابل ہی نہیں ہوتے، غیر قانونی بھرتیوں کا بوجھ سندھ کے عوام پر کیوں ڈالیں ؟وکیل درخواست گزار نے ایڈووکیٹ ملک نعیم نے بتایا کہ صدر اور گورنر کے پیکج کے تحت بھرتیاں ہوئیں تھیں، حکومت نے خود پراجیکٹ شروع کیا بعد میں ملازمین کو واپس بھیج دیا۔

اس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ہمیں حکومت تو نہیں چلانی ، حکومت وہ خود چلائیں، کیا قانون کی دھجیاں اڑائی ہیں اختیارات کے نام پر، صدر اور گورنر کے پاس کیا اختیار ہے ؟ کیا ان کے پاس اپنے پیسے تھے ؟انہوں نے کہا کہ ہم آئین کی دھجیاں اڑانے کی اجازت نہیں دیں گے، صدر کے پاس کیسے اختیار آیا کہ جسے چاہیں پیسے بانٹتے رہیں۔انہوں نے استفسار کیا کہ کب ہوا تھا یہ کس نے کیا تھا ؟وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ جنرل مشرف کے دور میں بھرتیاں ہوئی پیکج ملا تھا ، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ جس چیز کی بنیاد ہی غلط ہو پھر یہی ہوتا ہے ، چیز قائم نہیں رہ سکتی، صوبے کے لوگوں کی بات کریں انہیں مل کیا رہا ہے؟چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سڑکیں، پانی، بجلی کیا مل رہا ہے؟ کیا سارا پیسہ تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…