ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

سرکاری ادارے ملازمین کو پال رہے، ان کو بٹھا کر تنخواہیں دی جارہی ہیں، چیف جسٹس

datetime 25  اپریل‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دئیے ہیں کہ سرکاری ادارے ملازمین کو پال رہے ہیں، ان کو بٹھا کر تنخواہیں دی جارہی ہیں۔حیدرآباد ڈیویلپمنٹ اتھارٹی سے کنٹریکٹ ملازمین کو برطرف کرنے کے کیس کی سماعت کے دوران درخواست گزاروں کے وکیل کی جانب سے اطمینان بخش جواب نا ملنے پر سپریم کورٹ نے برہمی کا ظہار کیا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ہم دیکھیں گے کہ سرکاری محکمے کر کیا رہے ہیں ، سرکاری ادارے کیا کررہے ہیں؟ صرف لوگوں کو سرکاری نوکریوں میں بھرا جارہا ہے، صرف ملازمین کو بٹھا کر تنخواہیں دی جارہی ہیں، حکومت کے پاس کچھ کرنے کو چار آنے نہیں ہیں۔انہوںنے کہاکہ بس کہا جاتا ہے خدمت کررہے ہیں ، ایک ایک اسامی پر تین تین گنا ملازمین کو بھرتی کررہے ہیں، سرکاری نوکریاں ان کو پکڑنی ہوتی ہیں جو قابل ہی نہیں ہوتے، غیر قانونی بھرتیوں کا بوجھ سندھ کے عوام پر کیوں ڈالیں ؟وکیل درخواست گزار نے ایڈووکیٹ ملک نعیم نے بتایا کہ صدر اور گورنر کے پیکج کے تحت بھرتیاں ہوئیں تھیں، حکومت نے خود پراجیکٹ شروع کیا بعد میں ملازمین کو واپس بھیج دیا۔

اس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ہمیں حکومت تو نہیں چلانی ، حکومت وہ خود چلائیں، کیا قانون کی دھجیاں اڑائی ہیں اختیارات کے نام پر، صدر اور گورنر کے پاس کیا اختیار ہے ؟ کیا ان کے پاس اپنے پیسے تھے ؟انہوں نے کہا کہ ہم آئین کی دھجیاں اڑانے کی اجازت نہیں دیں گے، صدر کے پاس کیسے اختیار آیا کہ جسے چاہیں پیسے بانٹتے رہیں۔انہوں نے استفسار کیا کہ کب ہوا تھا یہ کس نے کیا تھا ؟وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ جنرل مشرف کے دور میں بھرتیاں ہوئی پیکج ملا تھا ، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ جس چیز کی بنیاد ہی غلط ہو پھر یہی ہوتا ہے ، چیز قائم نہیں رہ سکتی، صوبے کے لوگوں کی بات کریں انہیں مل کیا رہا ہے؟چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سڑکیں، پانی، بجلی کیا مل رہا ہے؟ کیا سارا پیسہ تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…