ہفتہ‬‮ ، 02 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سابق کمشنر راولپنڈی نے انتخابات میں دھاندلی کروانے کے بیان پر معافی مانگ لی

datetime 22  فروری‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی (این این آئی)سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے انتخابات میں دھاندلی کروانے کے بیان پر ندامت کااظہار کرتے ہوئے دھاندلی کروانے کے بیان پر معافی مانگ لی ہے اور کہا ہے کہ میں نے ایک سیاسی جماعت کے بہکانے پر انتخابات میں دھاندلی کا بیان دیا ہے،اپنے بیان میں چیف جسٹس کا نام جان بوجھ کر شامل کیا جس کا مقصد عوام میں نفرت بھڑکانا تھا۔ذرائع کے مطابق لیاقت علی چٹھہ نے الیکشن کمیشن میں بیان ریکارڈ کروایا، انہوںنے کہاکہ ایک سیاسی جماعت کے بیانیے پر انتخابی دھاندلی کا بیان دیا تھا، میں نے پاکستان سپر لیگ میں پریس کانفرنس کا بہانہ بنا کر ڈرامہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ میرا بیان صریحاً غیرذمہ دارانہ عمل اور غلط بیانی تھی اور اعتراف کیا کہ کوئی بھی ریٹرننگ افسر دھاندلی جیسے کسی بھی عمل میں ملوث نہیں تھا۔سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے کہا کہ میں نے ایک سیاسی جماعت کے بہکانے پر انتخابات میں دھاندلی کا بیان دیا ہے۔انہوںنے کہاکہ میرا بیان صریحاً غیر ذمہ دارانہ عمل اور غلط بیانی تھی، مجھے اپنے بیان پر بہت شرمندگی ہے، قوم سے معافی مانگتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں 9 مارچ کو ریٹائر ہو رہا تھا،مستقبل اور سرکاری مراعات چھوٹنے سے پریشان تھا، میں ایک سیاسی جماعت کے عہدیدار کے کہنے پر عمل کیا، سیاسی جماعت کا عہدیدار 9 مئی کے واقعات میں ملوث ہونے پر مفرور ہوگیا تھا، سیاسی جماعت کے عہدیدار سے میرا رابطہ رہتا تھا۔لیاقت علی چٹھہ نے بتایا کہ میں سیاسی جماعت کے عہدیدار کی خفیہ مدد بھی کرتا تھا، میں نے 11 فروری کو خفیہ طور پر لاہور جا کر سیاسی رہنما سے ملاقات کی، اس نے مجھے الیکشن دھاندلی زدہ ثابت کرنے کے منصوبے پر کام کرنیکا کہا۔

سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے کہا کہ اپنے بیان میں چیف جسٹس کا نام جان بوجھ کر شامل کیا جس کا مقصد عوام میں نفرت بھڑکانا تھا۔سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے الیکشن کمیشن میں بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ اس رہنما کے مطابق اعلیٰ قیادت کی ہدایت پر منصوبہ ترتیب دیاگیا اور اس سیاسی رہنما کے مطابق منصوبے کو سیاسی جماعت کی اعلیٰ قیادت کی بھرپور حمایت حاصل تھی۔انہوںنے کہاکہ چیف جسٹس کا نام جان بوجھ کر شامل کیا گیا جس کا مقصد عوام میں نفرت بھڑکانا تھا اور منصوبے کے مطابق خودکشی اور پھانسی پر لٹکادو جیسے جذباتی جملے کہے۔انہوں نے کہا کہ کوئی بھی آر او دھاندلی جیسے کسی بھی عمل میں ملوث نہیں تھا، مجھے اپنے بیان پر بہت شرمندگی ہے اور قوم سے معافی مانگتا ہوں۔



کالم



آرٹ آف لیونگ


’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…