اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مریم نواز وزیراعلیٰ پنجاب کی امیدوار ہونگی، نوازشریف سے درخواست کرونگا وزیر اعظم کا عہدہ قبول کریں ،ہمیں اپنے ملک میں غربت کے خاتمے اختلافات ختم کرنے ہیں، معیشت کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنا ہے، تمام سیاسی جماعتیں میثاق جمہوریت اور میثاق معیشت کیلئے آگے بڑھیں ،پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں کے پاس اکثریت ہے تو وہ حکومت بنا لیںجبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زر داری نے کہا ہے کہ ہم نے طے کیا ہے مل بیٹھ کرحکومت بنائیں گے، پاکستان کو مشکلات سے نکالیں گے،ملک کے وسیع تر مفاد میں معاشی ایجنڈے پر سب کو ایک ہونا ہوگا۔
وہ سابق اتحادی جماعتوں کے قائدین آصف علی زرداری، خالد مقبول صدیقی، چوہدری شجاعت حسین، صادق سنجرانی اور شہباز شریف پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ منگل کو مسلم لیگ (ق)کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے اپنی رہائش گاہ پر سابقہ اتحادی جماعتوں کے رہنماں کا اجلاس طلب کیا ۔ اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ پہلی ترجیح معاشی ایجنڈا ہونا چاہیے۔ شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں اپنے ملک میں غربت کے خاتمے اختلافات ختم کرنے ہیں، معیشت کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو ووٹ دینے کا فیصلہ کیا اس پر انکا شکریہ ادا کرتا ہوں۔خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ اب ہم سب نے پاکستان کو آگے لے کر جانا ہے۔ شہباز شریف جب چوہدری شجاعت کے گھر پہنچے تو صحافی نے ان سے سوال کیا کہ کیا آپ ن لیگ کی جانب سے وزارت عظمی کے امیدوار ہیں؟اس سوال پر شہباز شریف مسکراتے ہوئے چوہدری شجاعت کے گھر میں داخل ہو ئے۔
پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ ہم نے طے کیا ہے مل بیٹھ کرحکومت بنائیں گے، پاکستان کو مشکلات سے نکالیں گے۔آصف زرداری نے کہا کہ مصالحت چاہتے ہیں اور یہ بھی چاہتے ہیں پی ٹی آئی بھی مفاہمت میں شامل ہو،ہم چاہتے ہیں کہ وہ بھی مفاہمت کے اس عمل کا حصہ بنے، ہر سیاسی طاقت مفاہمت کے عمل کا حصہ بنے، ہم سے بات کرے۔سابق صدر نے کہا کہ ہم ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑے ہیں، الیکشن میں مخالفتیں ہوتی ہیں لیکن مل کر آگے چلنا ہوگا۔انہوںنے کہاکہ ملک کے وسیع تر مفاد میں معاشی ایجنڈے پر سب کو ایک ہونا ہوگا۔انہوںنے کہاکہ ہم چاہتے ہیں معاشی، دفاعی ایجنڈا اور دیگر یکساں چیزیں لے کر ہم ساتھ چلیں اور ہم میاں صاحب اور دوسرے دوستوں کو ہم کامیاب کرائیں تاکہ پاکستان اور اس کے عوام کو کامیاب کرا سکیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں پتا ہے کہ کتنا قرض چڑھ چکا ہے اور ہمیں آنے والے وقتوں میں قرض کی کتنی قسطیں دینی ہیں، ہر چیز پر نظر رکھتے ہوئے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم آپس میں مل بیٹھیں۔
اس موقع پر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سب مل کر جمہوریت کو مضبوط کریں گے، شہبازشریف کا پہلے بھی ساتھ دیا تھا اب بھی دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان نے کبھی وعدہ خلافی نہیں کی۔استحکام پاکستان پارٹی کے صدر عبدالعلیم خان نے کہا کہ ایسے فیصلے کرنے ہوں گے جو ملکی عوام کے مفاد میں ہو۔انہوں نے کہا کہ میاں صاحب کی حکومت کیلئے دعاگو ہوں۔(ن )لیگی صدر شہباز شریف نے کہا کہ الیکشن میں ایک دوسرے کے خلاف باتیں کرتے ہیں وہ مرحلہ ختم ہوچکا، اب پارلیمان وجود میں آنے والی ہے۔انہوں نے کہا کہ معیشت کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنا ہے، اپنے اختلافات ختم کرکے قوم کوآگے لے کرجانا ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے نے پاکستان کو معاشی استحکام دیا، پاکستان میں جو مہنگائی اس کو کم کرنا ہے، پاکستان کے قرضوں کو کم کرنا ہے۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ اب ہماری جنگ ملک کے چیلنجز کے خلاف ہے،ہم نے اپنے اختلافات ختم کرکے ملک کو آگے لیکر جانا ہے،ہم نے مہنگای اور ملکی قرضوں کے خلاف جنگ لڑنی ہے۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ منقسم منڈیٹ کو ہم تسلیم کرتے ہیں۔
انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں کے پاس اکثریت ہے تو وہ حکومت بنا لیں،ہم پی ٹی آئی کی اکثریت کا احترام کرتے ہوئے قبول کریں گے ۔ انہوںنین کہاکہ ہم اس قابل ہیں کہ ہمارے پاس اکثریت ہے۔ شہبازشریف نے کہاکہ ہم خون و پسینے کا آخری قطرہ بھی ملک کو قدموں پر کھڑا کرنے کیلئے بہائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ مولانا فضل الرحمان کی شوری کی میٹنگ ہے اس لیے وہ شامل نہیں ہوئے۔ انہوںنے کہاکہ مریم نواز وزیراعلی پنجاب کی امیدوار ہیں، ہمارا متفقہ فیصلہ ہے۔شہباز شریف نے تمام سیاسی جماعتوں کو میثاق جمہوریت اور میثاق معیشت کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ دھرنا اور لانگ مارچز والوں کو پیغام دیتا ہوں کہ یہ دھرنوں اور لانگ مارچز کا نہیں بلکہ غربت ختم کرنے کا وقت ہے۔انہوںنے کہاکہ خیبرپختونخوا میں اگر علی امین گنڈا پور کو وزیراعلی نامزد کیا ہے تو ہم اس فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔قبل ازیں پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف نے حکومت سازی کیلئے حمایت کرنے پر پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں سابق وزیراعظم نے بتایا کہ انکا سابق صدر و شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔
انہوں نے تحریر کیا کہ مسلم لیگ ن کی حمایت کے اعلان پر قائد مسلم لیگ (ن) نواز شریف کی طرف سے اور اپنی طرف سے پی پی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔انہوںنے کہاکہ امید کرتے ہیں کہ ہم مل کر پاکستان کو تمام سیاسی اور معاشی بحرانوں سے نکالنے میں کامیاب ہوں گے۔دریں اثناء پاکستان مسلم لیگ (ن )اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے باہمی تعاون سے آگے بڑھنے پر اتفاق کیا ہے۔مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف سے ایم کیو ایم کے وفد نے پارٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی میں ملاقات کی۔ایم کیو ایم کے وفد میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری، ڈاکٹر فاروق ستار اور مصطفی کمال بھی شامل تھے۔ اس ملاقات میں مسلم لیگ ن کے رہنما اسحاق ڈار، ایاز صادق اور ملک محمد احمد خان بھی موجود تھے۔ ملاقات میں قائدین کی سیاسی صورتحال اور حکومت سازی سے متعلق مشاورت ہوئی۔ جبکہ مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم نے اس موقع پر باہمی تعاون سے آگے بڑھنے پر اتفاق کیا۔