جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

وفاقی حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے، (ن)لیگ کے وزارت عظمی کے امیدوار کو ووٹ دیں گے، بلاول بھٹو

datetime 13  فروری‬‮  2024 |

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ (ن)لیگ کے وزارت عظمی کے امیدوار کو ووٹ دیں گے، وفاقی کابینہ میں وزارتیں نہیں لینگے ، ملک جل رہا ہے ، پاکستان کو بحرانوں سے نکالنا ہے ،ہم پھر پاکستان کھپے کا نعرہ لگا رہے ہیں، ہم صدر، اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کے لیے امیدوار کھڑا کریں گے۔ منگل کو چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نے پاکستان کو بحران سے نکالنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے، ہم آج بھی پاکستان کھپے کا نعرہ لگاتے ہیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، ہمارا اصولی فیصلہ ہے کہ ملک کو بحران سے نکالنا ہے، مستحکم بنانا ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے پاس مرکز میں حکومت بنانے کیلئے مطلوبہ مینڈیٹ نہیں تھا اس لیے میں وزیراعظم کا امیدوار نہیں ہوں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ٹی آئی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ پیپلزپارٹی کے ساتھ بات نہیں کرے گی، ن لیگ نے ہمیں حکومت سازی کیلئے دعوت دی تھی، وزارت عظمیٰ کے لیے مسلم لیگ ن کے امیدوار کو ووٹ دیں گے لیکن ن لیگ کی حکومت کی کابینہ میں شامل نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی ملک میں سیاسی افراتفری، بحران نہیں چاہتی، خود کو وزیراعظم کی دوڑ میں شامل نہیں کرتا، ہمیں ملک میں سیاسی عدم استحکام بھی نظر آ رہا ہے، عوام نے الیکشن میں حصہ لیا، عوام اب مزید سیاسی عدم استحکام نہیں چاہتے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ سی ای سی اراکین نے ن لیگ کے حوالے سے کافی اعتراضات کا اظہار کیا، انتخابات کے نتائج کو احتجاج کے ساتھ قبول کریں گے، سی ای سی میں لوگوں نے بتایا کہ 18 ماہ میں ہمارے کام نہیں ہوئے، سی ای سی الیکشن سے متعلق تمام شکایات کو اکٹھا کرے گی۔بلاول بھٹو زر داری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا اصولی فیصلہ ہے کہ ملک کو بحرانوں سے نکالنا ہے، حکومت سازی کے عمل اور سیاسی استحکام کیلئے ایک کمیٹی بنائی ہے، یہ کمیٹی تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے کرے گی، ہم یہ کوشش کریں گے کہ پاکستان کو بحرانوں سے نکالیں۔انہوں نے کہا کہ سب کا خیال تھا کہ واضح مینڈیٹ آئے گا مگر نہیں آیا، نہ پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار کو واضح مینڈیٹ ملا، نہ مسلم لیگ ن کو اور نہ ہی پیپلز پارٹی کو اکثریت ملی۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پیپلز پارٹی وفاقی کابینہ کا حصہ بننے میں دلچسپی نہیں رکھتی، ہم 18 ماہ مسلم لیگ ن کی حکومت کا حصہ رہے جس میں پارٹی کو شکایات ہوئیں، کوشش کریں گے کہ سندھ اور بلوچستان میں پیپلز پارٹی حکومت بنائے۔بلاول بھٹو زر داری نے کہا کہ ملک جل رہا ہے، بجھانے کی صلاحیت صرف آصف زرداری کے پاس ہے، میری خواہش ہے کہ آصف علی زرداری ملک کے صدر بنیں، آصف علی زرداری صدارت کے لیے پیپلز پارٹی کے امیدوار ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو ملک سے نفرت اور تقسیم کی سیاست کا خاتمہ کرنا چاہیے، مسلم لیگ ن کا وزیراعظم بنا تو اس نے پرانی سیاست ہی کرنی ہے،بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی پی ڈی ایم ٹو جیسی حکومت کا حصہ نہیں بنے گی، آئینی عہدوں پر پیپلزپارٹی کا حق ہے، حکومتی عہدوں پر ہمارا حق ہے کہ ہم اپنے امیدوار کھڑے کریں۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ایک سیاسی فورس بات کرنے کو تیار نہیں، دوسری سننے کو تیار نہیں، پی ٹی آئی کو عوام نے کس لیے ووٹ دیئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی حکومت میں وزارتیں نہیں لے گی، زرداری پی پی اعتراضات کے باوجود پاکستان کھپے کا نعرہ لگا کر آگ بجھانے کی کوشش کریں گے، تمام اعتراضات کے باوجود قوم کے مفاد میں انتخابات کے نتائج تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم ان ایشوز کے بارے میں متعلقہ فورم پر معاملات اٹھائیں گے، پیپلز پارٹی یقینی بنائے گی کہ حکومت سازی کا عمل مکمل ہو، ہم عوام کو یقین دلاتے ہیں پارلیمنٹ میں عوام کے مسائل حل ہوں گے۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…