جمعرات‬‮ ، 15 مئی‬‮‬‮ 2025 

ہمیں بغیر کسی گناہ کے دھمکیاں مل رہی ہیں ،چیف جسٹس

datetime 12  جنوری‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مجمد ابراہیم نے کہا ہے کہ انھیں بغیر کسی گناہ کے دھمکیاں مل رہی ہیں لیکن عدالت کی ساکھ پر کوئی سمجھوتا نہیں کروں گا۔جمعرات کوہائی کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار آفتاب عالم کی گرفتاری کے خلاف درخواست پر چیف جسٹس محمد ابرہیم نے سماعت کی جہاں ایڈوکیٹ جنرل عامر جاوید اور جنرل سیکریٹری ہائی کورٹ بار لاجبر ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس محمد ابراہیم نے سماعت کے دوران کہا کہ اگرکوئی ملزم پولیس کو مطلوب ہے تو پولیس گرفتار کرسکتی ہے لیکن جو عدالت آتا ہے ان کو تنگ نہ کریں، عدالت کے احاطے سے کسی کو گرفتار کریں گے تو اس افسر کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے کہا کہ جو عدالت آئے گا ان کو قانون کے مطابق ریلیف ملے گا، 9 مئی ایک قومی سانحہ ہے، ملوث ملزمان کو قانون کے مطابق دیکھا جائے گا، ضمانت کے باوجود اگر گرفتار ہوا ہے تو توہین عدالت کیس دائر کریں۔ایڈووکیٹ لاجبر نے عدالت کو بتایا کہ ہائی کورٹ کے سامنے پولیس کی نفری کھڑی کردی گئی ہے، پولیس ہائی کورٹ میں ضمانت کے لئے آنے والوں کو گرفتار کررہی ہے، ہائی کورٹ کے سامنے سے اضافی نفری ہٹادی جائے۔

ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ کے پی بار کونسل نے سیکیورٹی مانگی ہے، جس پر چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے کہا اگر سیکیورٹی کی ضرورت نہیں تو بار صدر اور آپ سیکیورٹی واپس لینے کا فیصلہ کریں، ہائی کورٹ کے احاطے سے سیکیورٹی ہٹانے کی ذمہ داری آپ کی اپنی ہوگی۔چیف جسٹس محمد ابراہیم نے کہا کہ ہائی کورٹ کے احاطے سے کسی کو گرفتار کریں گے تو ہماری بے عزتی ہے، اس لئے ہائی کورٹ کے احاطے کا خیال رکھیں۔چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے کہا کہ اس کرسی پر 3 مہینوں کا مہمان ہوں، اس کے بعد میرا ایک اور بھائی چیف جسٹس بنے گا، وکلا سیاسی جماعتوں کو چھوڑیں، آپس میں بھائی چارہ رکھیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ میں عدالت کی ساکھ پر کوئی سمجھوتا نہیں کروگا، بغیر کسی گناہ کے ہمیں دھمکیاں مل رہی ہیں، میرا کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ریٹائرمنٹ کے بعد کسی پارٹی میں جاؤں گا۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے کہا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد زیادہ سے زیادہ کیا ہوتا ہے، نگراں وزیر اعلیٰ بن جاتا ہے، چیف جسٹس کے سامنے وزیر اعلیٰ کے عہدے کی کیا حیثیت ہے، وزیراعلیٰ کے مقدمات بھی ہمارے سامنے آتے ہیں، اس وقت بھی وزیراعلیٰ کا کیس عدالت میں زیرسماعت ہے۔چیف جسٹس محمد قاسم نے کہا کہ میں بھی خیال رکھوں گا کہ ایسا کوئی کام نہیں کروں کہ اس کرسی پر آنچ آئے، آپ وکلا متحد ہوں گے تو یہ نظام چلے گا، اس کے ساتھ عدالت نے پی ٹی آئی امیدوار کی گرفتاری کا معاملہ دو رکنی بینچ کو بھیج دیا۔۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…