راولپنڈی (این این آئی)سائفر کیس میں گرفتار چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے اڈیالہ جیل کا سیل اٹک جیل کی نسبت چھوٹا ہونے کا شکوہ کیا۔ذرائع کے مطابق سائفر کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو عدالت سے متصل جالیوں والے کمرے میں لایا گیا، جج ابوالحسنات ذوالقرنین کے حکم پر چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمودقریشی کو کمرہ عدالت میں بٹھایا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی ساتھ ساتھ کرسیوں پر کمرہ عدالت میں بیٹھے۔
ذرائع کے مطابق کمرہ عدالت میں پی ٹی آئی وکلاء میں سے سلمان صفدر، نعیم پنجوتھا، شیرافضل مروت موجود تھے۔ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی وکلاء نے سماعت شروع ہوتے ہی ہائیکورٹ میں دائر درخواستوں کا حوالہ دیا اور سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی، جس پر جج نے کہا آپ کے کہنے پر نقول تقسیم کی تاریخ رکھی تھی، ہائیکورٹ کے اسٹے کا کوئی فیصلہ دکھا دیں، جج کی جانب سے اسٹے کے فیصلے کے اصرار پر پی ٹی آئی وکلا خاموش ہو گئے۔ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی نے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کو سیل سے متعلق بتایا اور کہا کہ میرے ساتھ مجرموں کی طرح سلوک کیا جا رہا ہے، کمرے میں چہل قدمی بھی ممکن نہیں ہے۔ذرائع کے مطابق جج نے چیئرمین پی ٹی آئی سے استفسار کیا کہ ٹرائل چلانا ہے یا نہیں؟ جس پر عمران خان نے کہا ٹرائل چلایا جا رہا ہے لیکن ہائیکورٹ میں درخواستیں دائر ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ پولیس اہلکار نے عدالت میں بیان دیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل میں سیل، اٹک جیل کی نسبت چھوٹا ہے۔ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی سائفر کیس کی سماعت کے دوران مکمل خاموش رہے، ان کا کہنا تھا گزشتہ دنوں کمر میں درد تھا، جیل حکام نے میٹریس مہیا کر دیا ہے اور کوئی شکائت نہیں ہے۔ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی نے پہلے چالان کی نقول وصول کیں، پھر پی ٹی آئی وکلا کی سرگوشی کے بعد دونوں نے چالان وصول کرنے سے انکار کر دیا تاہم عدالت نے نقول کی کاپیاں ملزمان میں تقسیم کر دیں۔ذرائع کے مطابق جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے چیئرمین پی ٹی آئی کے سیل کا دورہ بھی کیا اور سپرینٹنڈنٹ جیل کو سیل میں توسیع کرنے کی ہدایت کی۔جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سپرینٹنڈنٹ جیل کو ہدایت کی کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے سیل میں قائم دیوار توڑ دی جائے، دیوار ٹوٹنے سے چیئرمین پی ٹی آئی کا سیل تقریباً 30 فٹ سے 50 فٹ تک کا ہو جائے گا۔سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے مطابق سیکریٹ عدالت کے جج ابوالحسنات کی ہدایت پر جلد از جلد سیل میں قائم دیوار توڑ دیں گے اور سیل کو بڑا کر دیں گے۔