اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ،این این آئی)سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم سے نہیں آرمی چیف سے بات ہوسکتی ہے۔ میں مذاکرات کیلئے تیار ہوں لیکن ادھر سے کوئی جواب نہیں آ رہا ۔
میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ آرمی چیف کے حکم کے بغیر فوج کوئی کام نہیں کر سکتی، میں نے صرف یہی کہا تھا کہ ان کی مرضی کے بغیر یہ نہیں ہو سکتا تھا، یہ حقیقت ہے،لیکن میں نے کوئی تضحیک آمیز بیان نہیں دیا ۔ وزیر اعظم غیرمتعلق ہیں، آرمی چیف سمیت سب سے مذاکرات چاہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہمیں سیاستدان ہوں، آرمی چیف اور اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات چاہتا ہوں، تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہےلیکن مجھے خدشہ ہے یہاں بات کرنے کو کوئی ہے ہی نہیں ۔ آرمی چیف کےخلاف میں نے کوئی منفی بیان نہیں دیا، بدقسمتی سے ان کے بیانات نے معاملے کو ذاتی بنا دیا ہے۔
علاوہ ازیں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے پارٹی چھوڑنے والوں سے متعلق سوال پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں سے زبردستی پارٹی چھڑوائی جارہی ہے۔انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ آپ کی جماعت میں سے مسرت چیمہ اور جمشید چیمہ پارٹی چھوڑ کر جا رہے ہیں، اس پر عمران خان نے کہا کہ یہ پارٹی چھوڑکر نہیں جا رہے، ان سے زبردستی پارٹی چھڑوائی جا رہی ہے۔ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ مجھے اپنی پارٹی کی خواتین کی گرفتاری کا سب سے زیادہ دکھ ہے۔