لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ نے ایک پاکستانی حافظ آصف حفیظ کو6سالہ طویل قانونی جنگ کے بعد لندن کی ہائی سکیورٹی بیلمارش جیل سے نکال کر امریکا کے حوالے کر دیا ہے۔ ملزم پر منشیات درآمد کرنے کا الزام ہے اور وہ چھ برس قبل امریکا سے جاری ہونے والے وارنٹ کیخلاف قانونی جنگ لڑتا آرہا تھا۔
جنگ اخبار میں مرتضیٰ علی شاہ کی خبر کے مطابق آصف حفیظ کے اہل خانہ اور وکلا نے امریکی اور برطانوی حکومتوں پراس عمل کے دوران قانونی عمل کا غلط استعمال کرنے اور برطانوی حکومت پر حفیظ کو غیر قانونی طور پر امریکی حکام کےحوالے کرنےکا کا الزام عائد کیا ہے کیونکہ ان کے وکلا یورپی عدالت برائے انسانی حقوق کے متفقہ فیصلے کے خلاف اسی عدالت اور سی سی ایچ آر کے گرینڈ چیمبر میں درخواست دائر کرنے کی تیار ی کررہے تھے۔ برطانوی وزارت داخلہ کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ لاہور سے تعلق رکھنے والے سونے کے تاجر اور سابق پاکستانی جو دبئی میں کام کرتے رہے ہیں انہیں امریکا بھجوادیا گیا ہے جہاں وہ اپنے تمام قانونی ااپشن استعمال کرچکے ہیں اور جہاں اب وہ ہائی سیکورٹی کی نیویارک جیل میں قید ہیں۔ آصف حفیظ نے بہت طویل جنگ لڑی لیکن گزشتہ ماہ ہونے والے واقعات بہت تیزی سے رونما ہوئے۔ گزشتہ ماہ یورپی عدالت برائے انسانی حقوق نے پیرول کے بغیر زندگی گزارنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے اسے ناقابل سماعت قرار دے دیا تھا۔ ان کے وکلا نے برطانیہ کی ہائیکورٹ کے انتظامی سیکشن میں نئے حقائق کے پیش نظر حوالگی کے کیس کو دوبارہ سے کھولنے کی درخواست دی تھی تاہم برطانوی عدالت نے 26 اپریل 2023 کو ان کی درخواست مسترد کر دی۔