لاہور ( این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان گرفتاری کے بعد ناخوشگوار صورتحال کے باعث ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس میں خلل آیا ، موبائل براڈ بینڈ سروس معطل رہی جس کی وجہ سے لوگ موبائل فون پر انٹرنیٹ استعمال نہیں کر پائے جبکہ سوشل میڈیا سروسز بھی بند رہیں ۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹس ٹوئٹر ، یو ٹیوب، فیس بک اور واٹس ایپ کو معطل کردیا گیا۔تاہم مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والے کیبل نیٹ ورکس کام کر رہے ہیں جس کی وجہ سے لوگ انٹرنیٹ استعمال کر پائے ۔ اسی طرح لینڈ لائن پر بھی انٹرنیٹ دستیاب رہا ۔ عالمی سطح پر انٹرنیٹ کی مانیٹرنگ کرنے والی نیٹ بلاکس کمپنی نے بتایا کہ پاکستان بھر میں انٹرنیٹ فراہم کرنے والی کمپنیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ، اس کی تصدیق کرتے ہوئے مزید بتایا کہ بعض علاقوں میں انٹرنیٹ کی مکمل بندش کی گئی ۔نیٹ بلاکس کی جانب سے تفصیلات بھی شیئر کی ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ انٹرنیٹ کی بندش کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات پیش آئیں ۔ دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل نے انٹرنیٹ سروس کی معطلی کو آزادی اظہار کے خلاف کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات لوگوں تک معلومات کی رسائی اور اظہار رائے کی آزادی کو محدود کرتے ہیں۔ایمنسٹی نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اور وزارت داخلہ سے فوری طور پر انٹرنیٹ سے پابندی کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ۔